اسٹیٹ بینک نے شرح سود 16 فیصد مقررکردی

پاکستان کے مرکزی بینک اسٹیٹ بینک نے شرح سود  ایک فیصد اضافے سے 16 فیصد مقرر کر دی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق نئی مانیٹری پالیسی کا اطلاق آئندہ 2 ماہ کیلئے ہوگا، مسلسل 2بارمستحکم رہنےکےبعدشرح سود میں اضافہ کیا گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق اس فیصلے کا مقصد اس امر کو یقینی بنانا ہے کہ بڑھی ہوئی مہنگائی راسخ نہ ہو جائے ، مالی استحکام کو درپیش خطرات قابو میں رہیں اور اس طرح زیادہ پائیدار بنیاد پر بلند نمو کی راہ ہموار کی جاسکے۔

جاری معاشی سست روی کے اس دور میں مہنگائی کو مسلسل عالمی اور ملکی رسدی دھچکوں کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ تحریک مل رہی ہے جس سے لاگت میں اضافہ ہورہا ہے۔

پھر اس کے اثرات وسیع تر نرخوں اور اجرتوں پر پڑرہے ہیں جس کی بنا پر مہنگائی کی توقعات اپنے مقام سے ہٹ سکتی ہیں اور وسط مدتی نمو کو متاثر کرسکتی ہیں۔ نتیجے کے طور پر لاگتی مہنگائی نظر انداز نہیں کی جاسکتی اور زری پالیسی کے ذریعے ردعمل ضروری ہوجاتا ہے۔

ایم پی سی نے نوٹ کیا کہ مہنگائی کو کم کرنے کی مختصر مدتی قیمت اسے راسخ ہونے دینے کی طویل مدتی قیمت سے کم ہے۔

ساتھ ہی رسدی زنجیر کی رکاوٹیں دور کرنے کے لیے انتظامی اقداما ت کے ذریعے غذائی گرانی کو قابو کرنا اور ضروری درآمدات کرنا بلند ترجیح ہے۔

پچھلے اجلاس کے بعد ایم پی سی نے تین اہم ملکی پیش رفتیں نوٹ کیں۔ اول،بجلی کی قیمتوں میں پچھلے مہینے کی انتظامی کمی کے اثرات سامنے آئے تو اکتوبر میں عمومی مہنگائی تیزی سے بڑھ گئی۔

حالیہ سیلاب سے فصلوں کو ہونے والے نقصانات کے باعث غذائی اشیا کی قیمتوں میں کافی اضافہ ہوا اور قوزی مہنگائی مزید بلند ہوئی ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں