دہلی ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ بالی ووڈ سُپراسٹارامیتابھ بچن کا نام، تصویر یا آواز ان کی اجازت کے بغیر استعمال نہیں کی جا سکتی۔
یہ فیصلہ آج امیتابھ بچن کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سُنایا گیا۔
عدالت نے الیکٹرانکس اورانفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت اور ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں کو بھی متعلقہ مواد ہٹانے کی ہدایت کی۔
Amitabh Bachchan's voice, image, characteristics, can't be used without his consent: Delhi High Court
Read @ANI Story | https://t.co/lcYNmOGjBW#AmitabhBachchan #DelhiHighCourt pic.twitter.com/GgIiXMhark
— ANI Digital (@ani_digital) November 25, 2022
جسٹس نوین چاولہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس بات سے اختلاف نہیں کیا جا سکتا کہ مدعی ایک معروف شخصیت ہیں جن کی نمائندگی مختلف اشتہارات میں بھی کی جاتی ہے، وہ ان لوگوں سے ناراض ہیں جو اپنی اشیاء اورخدمات کی تشہیر کے لیے ان کے ’سیلیبرٹی اسٹیٹس‘ کا بغیر اجازت استعمال کرتے ہیں۔
”بگ بی“ کے نام سے مشہور 80 سالہ امیتابھ بچن نے اپنے ”نام، شبیہہ، آواز اور شخصیت کے اوصاف“ کے تحفظ کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
امیتابھ بچن کی وکالت کرنے والے سینیئرایڈووکیٹ ہریش سالوے نےعدالت میں بیان دیا کہ میں صرف ٹھورا سا ذکرکررہا ہوں کہ کیا ہورہا ہے، کوئی ٹی شرٹس بنا رہا ہے اور ان پر امیتابھ بچن کا چہرہ چھاپ رہا ہے، کوئی اُن کے پوسٹرفروخت رہا ہے۔ کسی نے جا کر amitabhbachchan.com کا ڈومین نام رجسٹرڈ کروا لیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے عدالت سے رجوع کیا ہے۔
میگا اسٹار نے عدالت سے کتابوں کے پبلشرز، ٹی شرٹ فروشوں اور دیگر مختلف کاروبارکرنے والوں کے خلاف بھی پابندی کی استدعا کی۔