سیفی ٹیکنیکل کالج کو ٹرسٹ کے حوالے کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جس میں سیفی ایجوکیشنل ٹرسٹ نے تحریری جواب جمع کرادیا۔
ٹرسٹ کی جانب سے جمع کرائے گئےجواب میں کہا گیا کہ کالج کو قانون کے مطابق ٹرسٹ کے حوالے کیا جارہا ہے، ٹرسٹ داؤد بوہرا کمیونٹی کے تحت بلا امتیاز تعلیمی خدمات انجام دے رہا ہے۔
عثمان فاروق ایڈووکیٹ کا اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ کالج کو خلاف قانون ٹرسٹ کے حوالے کیا جارہا ہے، غیر واضح معاہدے سے طلبا کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔
وکیل عثمان فاروق نے کہا کہ طلباء کی فیس چند سو روپے سے بڑھا کر 47000 روہے کردیئے گئے ہیں، ضلع کے واحد ٹیکنیکل کالج میں سینکڑوں طلباء انجنیرنگ کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
وکیل عثمان فاروقنے عدالت سے استدعا کی کہ کالج کا انتظام ٹرسٹ سے واپس لیا جائے، مستند تعلیمی ادارے کو کسی ٹرسٹ کے حوالے کرنے کا کوئی جواز نہیں۔
عدالت نے سماعت دس جنوری تک ملتوی کردی۔