ٹوئٹر کے نئے چیف ایگزیکیوٹیو (سی ای او) ایلون مسک کا کہنا ہے کہ جب تک نقالی کو روکنے کیلئے زیادہ پُراعتماد طریقہ وضع نہ ہو وہ ”بلیو ویریفائیڈ“ کے دوبارہ لانچ کو روک رہے ہیں۔
منگل کے روز ٹوئٹر پر جاری بیان میں ایلون نے ”بلیو ٹک“ کا رنگ بدلنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ تنظیموں اور افراد کے لیے مختلف رنگوں کے چیک استعمال کئے جاسکتے ہیں۔
Holding off relaunch of Blue Verified until there is high confidence of stopping impersonation.
Will probably use different color check for organizations than individuals.
— Elon Musk (@elonmusk) November 22, 2022
قبل ازیں، مسک نے مختصر تاخیر کے بعد 10 نومبر کو آئی فون اور آئی پیڈ صارفین کے لیے 7.99 ڈالر ماہانہ فیس کے عوض ٹوئٹر بلیو سبسکرپشن کا آغاز کیا۔
مسک کے مطابق، پیکیج کو سبسکرائب کرنے والے ٹوئٹر کو فوری طور پر ٹوئٹر بلیو ٹک پر مل جائے گا۔
تاہم ایک دن بعد اسے روک دیا گیا، اگلی لانچ کی تاریخ کا اعلان 29 نومبر کے طور پر کیا گیا تھا، جسے اب پھر سے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، ہفتے کے روز ایلون مسک کی جانب سے 22 ماہ پر مشتمل معطلی ختم کرنے کے اعلان کے بعد، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ مائیکروبلاگنگ سائٹ پر ”دوبارہ ظاہر ہوا“۔
ٹرمپ کا اکاؤنٹ گزشتہ سال 6 جنوری کو یو ایس کیپیٹل ہل میں تشدد پر اکسانے پر معطل کر دیا گیا تھا۔
ٹرمپ کے اکاؤنٹ کی بحالی ٹوئٹر کے سربراہ ایلون مسک کے ایک سروے کے بعد ہوئی جس میں پابندی کو منسوخ کرنے کے حق میں ووٹ مخالفت سے 4 فیصد زیادہ پڑے۔
The people have spoken.
Trump will be reinstated.
Vox Populi, Vox Dei. https://t.co/jmkhFuyfkv
— Elon Musk (@elonmusk) November 20, 2022
پندرہ ملین سے کچھ زیادہ ٹوئٹر صارفین نے رائے شماری میں 51.8 فیصد کے ساتھ بحالی کے حق میں ووٹ دیا۔
ہفتے کے روز مسک نے مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم کی اکاؤنٹ معطلی اور منفی ٹوئٹس محدود کرنے سے متعلق نئی پالیسی کا بھی انکشاف کیا ہے۔
ایلون نے لکھا، ”ٹویٹر کی نئی پالیسی آزادی اظہارِ رائے پر مبنی ہے، لیکن ریچ (رسائی) کی آزادی نہیں۔ منفی/نفرت آمیز ٹوئٹس کو زیادہ سے زیادہ ڈیبوسٹ اور ڈی مونیٹائز کیا جائے گا، لہٰذا ٹویٹر پر کوئی اشتہار یا دیگر آمدنی نہیں ہوگی۔“
New Twitter policy is freedom of speech, but not freedom of reach.
Negative/hate tweets will be max deboosted & demonetized, so no ads or other revenue to Twitter.
You won’t find the tweet unless you specifically seek it out, which is no different from rest of Internet.
— Elon Musk (@elonmusk) November 18, 2022
”آپ کو ٹوئٹ اس وقت تک نہیں ملے گا جب تک کہ آپ اسے خاص طور پر تلاش نہ کریں۔“