انتظار کی گھڑیاں ختم، فٹبال کی عالمی جنگ چھڑ گئی 220 بلین ڈالرز کے اخراجات والا تاریخ کا مہنگا ترین ورلڈ کپ شروع

انتظار کی گھڑیاں ختم ہوچکی ہیں، دنیا کے مقبول ترین کھیل فٹبال کے عالمی کپ کا آغاز آج سے قطر میں ہوچکا ہے، افتتاحی میچ میں میزبان قطر اور ایکواڈور کی ٹیمیں ٹکرائیں گی۔

میچ سے قبل البیت اسٹیڈیم میں رنگا رنگ افتتاحی تقریب منعقد کی گئی، جس میں فنکار پرفارم کریں گے، میوزک کا تڑکا بھی لگے گا۔

فٹبال ورلڈکپ کی البیت اسٹیڈیم میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں سعودی عرب، ترکی اور مصرکے سربراہان نے شرکت کی، تقریب کا آغاز قطری ثقافت کے میسکوٹ سے سے کیا گیا۔

کسی عرب ملک میں پہلی بار میگا ایونٹ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

بتیس ٹیمیں، آٹھ گروپس میں تقسیم ہیں ، جن میں سے دو ٹیمیں گھر اور دو آگے بڑھ جائیں گی۔

ناک آؤٹ مرحلہ تین دسمبرسے شروع ہوگا، سیمی فائنلز تیرہ اور چودہ دسمبر کو کھیلے جائیں گے، جبکہ ٹائٹل مقابلہ اٹھارہ دسمبر کو ہوگا۔ فرانس کی ٹیم اپنے اعزاز کا دفاع کرے گی۔

عرب کا مہنگا ترین ورلڈ کپ

خطہ عرب پہلی بار فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کررہا ہے۔ یہ فٹبال کی تاریخ کا مہنگا ترین ورلڈ کپ ہے جس پر 220 بلین ڈالر کے اخراجات آرہے ہیں۔

فٹبال کے جادوگرز

ورلڈکپ میں بتیس ٹیموں کے کئی اسٹارز جلوے بکھیریں گے۔ میسی، رونالڈو، نیمار اور موڈرچ مرکز نگاہ ہوں گے۔

ارجنٹائن کے لائنل میسی کرئیر کے آخری ایونٹ میں ان ایکشن ہوں گے۔ کرسچیانو رونالڈو بھی جادو جگائیں گے اور پرتگال کو ٹائٹل جتوانے کیلئے زور لگائیں گے۔

ٹائٹل کے دفاع کیلئے فرانس کو مباپے سے بڑی امیدیں ہیں۔

برازیل کرے گی نیمار جونئیر پر انحصار تو انگلش فٹبال ٹیم کا دارومدار ہیری کین پر ہوگا۔

کروشیا کے لوکا موڈرچ حریفوں پر حملے کیلئے تیار ہیں جبکہ لوئس سواریز یوراگوئے کی امیدوں کا محور ہیں۔

پولینڈ کی نظریں رابرٹ لیوان ڈوسکی اورسینیگال کی سادیو مانے پرمرکوز ہوں گی۔

پاکستان کا منی برازیل

فیفا ورلڈ کپ کا جادو منی برازیل میں بھی سر چڑھ کر بولنے لگا ہے، کراچی کے علاقے لیاری میں فٹبال کے دیوانے میگا ایونٹ کے انعقاد پر پُرجوش ہیں اور پسندیدہ کھلاڑیوں کی کامیابی کے لئے دعاگو ہیں۔

لیاری کےگلی کوچوں کو جھنڈوں سے سجا دیا گیا ہے۔ نوجوان فٹبال کھیلنے میں مصروف ہیں۔

پاکستانی شائقین کا خصوصی انتظام

ورلڈکپ کے میچز دیکھنے کیلئے خصوصی اہتمام بھی کیا گیا ہے۔

ملیرکے صدیق گوٹھ میں تمام میچز بڑی اسکرین پر دکھائے جائیں گے۔

پاکستان کا حصہ

فٹبال ورلڈکپ 2022 میں قومی ٹیم توان ایکشن نہیں ہوگی لیکن پاکستان کی نمائندگی ضرورہوگی۔

سیالکوٹ کے بنے فٹبال استعمال کیے جائیں گے، پاکستان آرمی بھی میگا ایونٹ کے دوران سیکیورٹی میں معاونت فراہم کرے گی۔

ایونٹ میں تین ہزار میڈ ان پاکستان فٹبال استعمال ہوں گی۔ ”الریحلہ“ فٹبال سیالکوٹ میں تیار کی گئی ہے۔

”الریحلہ“ بائیو بیسڈ ری سائیکلنگ میٹریل سے بنی ہے، جس کی تیاری میں پانی پر مبنی کیمیکل کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔

یہی نہیں، پاک آرمی بھی میگا ایونٹ میں کردار ادا کرے گی اور قطر حکومت کی درخواست پر سیکیورٹی میں معاونت کریں گے۔

پاکستانی دستے میں آرمی آفیسرز، جونئیر کمشینڈ آفیسر اور جوان شامل ہیں، دستے نے فیفا کے وفد سے خصوصی تربیت حاصل کی ہے۔

فین فیسٹیول

دوحا میں فیفا فین فیسٹیول کے پہلے ہی روز ہزاروں شائقین کی آمد ہوئی اور خوب ہلہ گلہ کیا گیا، لائٹنگ شو اور آتش بازی نے خوب رنگ جمایا۔

دفاعی چیمپئین کو دھچکا

فٹبال ورلڈکپ کے آغاز سے قبل دفاعی چیمپئن فرانس کو بڑا دھچکا بھی لگ چکا ہے، اہم اسٹرائکر کریم بینزیما انجری کے باعث ایونٹ سے آؤٹ ہوگئے ہیں۔

بینزیما ٹریننگ کےدوران ٹانگ کی انجری کا شکار ہوئے جسے ٹھیک ہونے میں تین ہفتے لگیں گے۔

لیجنڈز کی انٹری

پانچ مرتبہ کی ورلڈ چیمپیئن برازیل کی ٹیم بھی قطر پہنچ گئی۔ نیمار اور ونشیس کی موجودگی میں برازیلین ٹیم ریکارڈ چھٹا ٹائٹل جیتنے کیلئے پرعزم ہے۔

قطر میں شروع ہونے والا میگا ایونٹ فٹبال ورلڈ کپ کا بائیسواں ایڈیشن ہے، جس میں برازیل کو سب سے زیادہ پانچ بار عالمی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل ہے۔

فٹبال ورلڈ کپ کی تاریخ

دنیا کے مقبول ترین کھیل فٹبال کے ورلڈ کا انعقاد 1930 سے 2018 تک اکیس بارہوا ہے۔ چیمپئن بننے کی دوڑمیں برازیل کی ٹیم سب سے آگے ہے، جس نے ورلڈکپ تاریخ میں پانچ بارٹائٹل اپنے نام کیا۔

برازیل نے 1958، 62، 70، 94 اور 2002 میں ٹائٹل جیتا۔

جرمنی نے چار بار 1954، 74، 90 اور 2014 میں چیمپئنز ٹرافی اٹھائی۔

اٹلی کی ٹیم بھی چار بار 1934، 38، 82 اور 2066 میں فاتح رہی۔

یوراگوئے، ارجنٹائن اور فرانس نے دو دو بار دنیائے فٹبال پر حکمرانی کی، جبکہ انگلینڈ اور اسپین کے حصے میں ایک ایک بار ٹائٹل آیا۔

قطر کے منفرد اسٹیڈیمز

فٹبال کے عالمی میلے کیلئے قطر میں عالمی معیار کے سات اسٹیڈیمز تعمیر کئے گئے ہیں، جبکہ ایک اسٹیڈیم کی تزئین وآرائش کی گئی ہے، اسٹیڈیم 974 کو کنٹینرز سے تیار کیا گیا ہے۔

لوسیل اسٹیڈیم ورلڈ کپ کا سب سے بڑا وینیو کٹوری کی شکل اور پیچیدہ ڈیزائن کا حامل ہے۔ 80 ہزار کی گنجائش والا یہ اسٹیڈیم فائنل کا بھی میزبان ہوگا۔

اسٹیڈیم البیت کو قطری خانہ بدوشوں کے خمیے سے تشبیح دی گئی ہے جس میں ساٹھ ہزار تماشائی بیٹھ سکتے ہیں۔

اسٹیڈیم نائن سیون فور شپنگ کنٹینرز سے تیار کیا گیا ہے۔974 قطر کا انٹرنیشنل ڈائلنگ کوڈ بھی ہے۔ ایونٹ کے بعد اسےختم کردیا جائے گا۔

ال تُھمامہ اسٹیڈیم کا ڈیزائن عرب دنیا کی روایتی ٹوپی ”غافیہ“ کی طرز پر بنایا گیا ہے۔ 1974 میں تعمیر ہونے والے خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔

الریان میں اعلی تعلیمی اداروں کے درمیان واقع اسٹیڈیم کو ایجوکیشن سٹی کا نام دیا گیا ہے۔

احمد بن علی اسٹیڈیم خطے کے ریت کے ٹیلوں کی عکاسی کرتا ہے۔

آٹھواں وینیو ال جنوب اسٹیڈیم ہے، جس کا ڈیزائن قطر کی روایتی ”دھو“ کشتیوں سے متاثر ہو کر تشکیل دیا گیا ہے۔

گرمی کی شدت کم کرنے کیلئے اسٹینڈز اور گراؤنڈز میں ائیرکنڈیشنرز نصب کیے گئے ہیں۔

انعامی رقم

فٹبال ورلڈکپ کیلئے چوالیس کروڑ ڈالرز کی انعامی رقم مختص کی گئی ہے۔ میگا ایونٹ کی فاتح ٹیم کو ٹرافی کےساتھ چار کروڑ بیس لاکھ ڈالر ملیں گے۔

رنر اپ ٹیم کے حصے میں تین کروڑڈالر آئیں گے، جبکہ تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیم 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی حقدار ہوگی۔

چوتھے نمبرکی ٹیم کیلئے 205 کروڑ ڈالر رکھے گئے ہیں۔

پانچویں سے آٹھویں پوزیشن پر ایک کروڑ ستر لاکھ ڈالر، نویں سے سولہویں پوزیشن پر ایک کروڑ تیس لاکھ ڈالر دئے جائیں گے۔ بقیہ سولہ ٹیموں کو فی ٹیم نوے لاکھ ڈالر ملیں گے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں