سعودی ولی عہد محمد سلمان کے متوقع دورہ پاکستان سے متعلق اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔پاکستان نے فنڈز کے لیے سعودی عرب کی شرط قبول کر لی۔سعودی عرب نے فنڈز کے لیے ٹیکس چھوٹ کا مطالبہ کیا تھا۔وفاقی کابینہ نے سعودی فنڈز منصوبوں کے لیے ٹیکس چھوٹ کی منظوری دے دی۔سعودی عرب کے ساتھ 4 معاہدوں پر دستخط کی بھی منظوری دے دی گئی۔
وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے تجاویز کی منظوری لی گئی۔ ۔مہمند ڈیم کے لیے 24 کروڑ ڈالر کے معاہدے کو حتمی شکل دی گئی۔سعودی عرب نے 4 منصوبوں کے لیے پاکستان کو 38 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز دینے کا فیصلہ کیا ہے۔سعودی عرب نے فنڈز فراہمی کو ٹیکس چھوٹ سے مشروط کیا ہے۔حکومت سعودی فنڈز کو ٹیکس چھوٹ دینے کے لیے ضروری اقدامات کر رہی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب جلد معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
سعودی عرب کے متوقع دورہ پاکستان میں معاہدوں پر دستخط کا پلان ہے۔5نومبر کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ چین اور سعودی عرب نے پاکستان کو 13 ارب ڈالر کا پیکج فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ موجودہ مالی سال چین قرضہ رول اوور کرنے سمیت 8.8 ارب ڈالر کی معاونت کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ چین 4 ارب ڈالر کے ڈپازٹس کی واپسی رول اوور کریگا، اس کے علاوہ پاکستان کو 3.3 ارب ڈالر کے چینی کمرشل قرضے بھی فراہم کیے جائیں گے، چین 1.45 ارب ڈالر کی اضافی فنانسنگ کریگا۔ اسحاق ڈار نے کہاکہ سعودی عرب کی جانب سے 4.2 ارب ڈالر کی اضافی رقم فراہم کرنے کا امکان ہے جس میں 3 ارب ڈالر کے اضافی ذخائر اور مخر ادائیگی پر تیل کی سہولت شامل ہے، سعودی عرب گوادر میں پیٹرو کیمیکل کمپلیکس تعمیر کرے گا۔