وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ کم آمدن اور متوسط طبقے کو مناسب قیمتوں پر رہائش کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے متعلقہ حکام کومیراپاکستان میراگھر پروگرام میں موجود آپریشنل رکاوٹوں کو دور کرنے اور ان کو حل کرنے کے لیے ممکنہ تجاویز پر کام کرنے کی ہدایت کی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق نے ’میرا پاکستان میرا گھر اسکیم‘ کے بارے میں اجلاس کی صدارت کی جس میں چیئرمین این اے پی ایچ ڈی اے، لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک محترمہ سیما کامل ، فنانس ڈویژن اور اسٹیٹ بینک کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں موجودہ ’میرا پاکستان میرا گھر اسکیم‘ میں کچھ ڈھانچہ جاتی تبدیلیوں پر بھی غور کیا گیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ کم آمدن اور متوسط طبقے کو مناسب قیمتوں پر رہائش کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔وزیر خزانہ کو ’میرا پاکستان میرا گھر اسکیم‘ ہاؤسنگ فنانس مارک اپ سبسڈی اسکیم، اس کے مالیاتی خدوخال اور درپیش آپریشنل، فنکشنل رکاوٹوں اور عوام کو ہاؤسنگ فنانس کی سہولیات فراہم کرنے میں پیش رفت کے طریقوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
وفاقی وزیر نے متعلقہ حکام کو مزید ہدایت کی کہ وہ موجودہ پروگرام میں موجود آپریشنل ابہام کو دور کرنے اور ان کو حل کرنے کے لیے ممکنہ تجاویز پر کام کریں اور اسے عوام کے مفاد کے لیے بنائیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں تمام شراکت داروں کو موجودہ حکومت کے ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا۔ یہاں واضح رہے کہ مسلم لیگ ن اور اس کے اتحادیوں کی وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے بعد میرا پاکستان میرا گھر منصوبہ معطل کر دیا تھا۔
بعد ازاں سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اس حوالے سے وضاحت کی تھی کہ نظرثانی کے بعد منصوبے کو فعال کر دیا جائے گا، ایسے درخواست گزار جن کے قرضوں کی درخواستیں منظور ہو چکیں، وہ اپنا قرضہ حاصل کر سکیں گے۔ یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بے گھر افراد کیلئے میرا پاکستان میرا گھر منصوبہ شروع کیا گیا تھا۔ عمران خان نے بتایا تھا کہ اس منصوبے کی خاصیت یہ ہے کہ بے گھر افراد جو کرایہ کے گھروں میں رہتے ہیں، وہ بینکوں سے قرضہ حاصل کر کے اپنا گھر بنا سکیں گے اور پھر وہ جیسے گھر کا کرایہ ادا کرتے تھے، اسی طرح بینک سے حاصل کردہ قرضہ بھی قسط کی صورت میں ادا کر سکیں گے، یوں چند سالوں تک قسطوں کی ادائیگی کے بعد وہ اپنے گھر کے باقاعدہ مالک بن جائیں گے۔