دنیا کی آبادی 8 ارب ہو گئی۔پاکستان کی آبادی دنیا کی آبادی کا تین فیصد ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ میں دنیا کی آبادی 8 ارب تک پہنچنےکو انسانی ترقی کی راہ میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2030 تک دنیا کی آبادای ساڑھے 8 ارب ہو جانے کا امکان ہے۔ جبکہ آبادی 2050 میں 9.7 ارب اور2100 میں 10.4 ارب ہوجائے گی۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 1950 کے بعد سے دنیا کی آبادی سست ترین شرح سے بڑھ رہی ہے۔ جبکہ 2020 میں آبادی کے اضافے کی شرح میں ایک فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی۔
اعدادو شمار کے مطابق عالمی آبادی کو 7 ارب سے 8 ارب ہونے میں 12 سال لگے۔ تاہم آبادی میں اضافے کی شرح میں کمی کے باعث آبادی کو 8 سے 9 ارب ہونے سے 15 سال لگیں گے۔ اندازے کے مطابق 2037 میں دنیا کی آبادی 9 ارب ہو جائے گی۔
دنیا کی 8 ارب آبادی کا نصف حصہ ایشیا میں ہے۔ ایشیائی ممالک چین اور بھارت سب سے زیادہ آبادی والے ممالک ہیں۔ دونوں کی آبادی 1.4 ارب سے زیادہ ہے۔
1426ملین آبادی کے ساتھ چین دنیا کی سب سے بڑی آبادی والا ملک ہے۔جبکہ بھارت کی آبادی اس سے صرف تھوڑی سے کم 1412 ملین ہے، تاہم چین کی آبادی میں اضافے کی شرح بہت کم ہوچکی ہے جس کے باعث2023 میں بھارت چین کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا۔
پاکستان کی آبادی دنیا کی آبادی کا تین فیصد ہےاور یہاں شرح پیدائش 3.6 فیصد ہے۔پاکستان ان آٹھ ملکوں میں سے ایک ہے جہاں 2050 تک دنیا کی آبادی کا نصف سے زیادہ حصہ موجود ہوگا۔