ملتان میں چوری کے الزام میں گرفتار مرد دوران تفتیش لڑکی نکلی عدالت نے ملزم کی جنس کا تعین کرنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دے دیا

ملتان  صوبہ پنجاب کے شہر ملتان میں چوری کے الزام میں گرفتار مرد دوران تفتیش لڑکی نکلی۔ جیو نیوز کے مطابق ملتان میں چوری کے الزام میں گرفتار ملزم کا تفتیش کے دوران مبینہ طور پر لڑکی ہونے کا انکشاف ہوا ہے، اس ضمن میں پولیس کا کہنا ہے کہ خانیوال روڈ پر دکان سے نقدی چوری کے الزام میں گرفتار کیے گئے ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

ملزم نے عدالت میں بیان دیا کہ چند سال پہلے جنس تبدیل ہو گئی، پہلے نام خالد تھا پھر ثمینہ رکھا، جنس کی تبدیلی کے بعد بیوی نے بھی چھوڑ دیا لیکن شناختی کارڈ پر اپنا نام درست نہیں کرایا۔ ملزم کے اس بیان پر عدالت نے اس کی جنس کا تعین کرنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دے دیا جس کے بعد ملزم کو جیل منقل کر دیا گیا ہے جہاں اسے الگ بیرک میں رکھا گیا ہے۔

دوسری طرف جنس تبدیلی سے متعلق قانون کے خلاف درخواستوں پر وفاقی شرعی عدالت میں سماعت ہوئی جہاں چیف جسٹس شرعی کورٹ سید محمد انور نے ریمارکس دیے کہ میڈیا رپورٹس سے پتہ چلا قانون میں کچھ ترامیم بھی ہو رہی ہیں ، اس پر وکیل وزارت انسانی حقوق احسن منگی نے بتایا کہ سینیٹ میں ترمیمی بل ضرور آیا تھا لیکن ابھی منظور نہیں ہوا ، دوران سماعت درخواست گزار نے کہا کہ شریعت میں اپنی جنس چھوڑ کر دوسرے جیسا بننے والے پر لعنت بھیجی گئی ہے۔

اس پر ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس شرعی کورٹ نے کہا کہ جو جیسا پیدا کیا گیا ہے خود کو ویسا ہی ظاہر کرنے والے پر کوئی لعنت نہیں ہے ، چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت کے ان ریمارکس پر کمرہ عدالت میں موجود خواجہ سراؤں نے تالیاں بجا دیں ، چیف جسٹس نے تالیاں بجانے والوں کو روک دیا اور عدالت کا احترام کرنے کی ہدایت کردی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں