ترکیہ کے شہر استنبول کی استقلال اسٹریٹ پر دھماکے بعد صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دھماکےمیں چھ افراد جاں بحق جبکہ 53 زخمی ہیں، پولیس اور سیکیورٹی ایجنسیز دھماکے کی جگہ پر موجود ہیں، زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیاہے۔
ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ دھماکے میں جو بھی ملوث ہے اسے جلد گرفتار کیا جائے گا، ترک قوم دہشتگردی کے آگے نہیں جھکےگی۔
ترکیہ کے شہر استنبول میں ہونے والے مبینہ خودکش دھماکے کے نتیجے میں 53 افراد زخمی اور چھ ہلاک ہوچکے ہیں۔
ترک میڈیا اور سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیوز کے مطابق وسطی استنبول کے علاقے تکسیم اسکوائر میں ایک مصروف سڑک استقلال اسٹریٹ پر ہونے والے دھماکے کے بعد لوگوں کو جائے وقوعہ سے بھاگتے دیکھا جاسکتا ہے۔
🇹🇷FLASH | Une explosion a eu lieu sur l’avenue Istiklal d’#Istanbul. Il y aurait de nombreux blessés.
— Cerfia (@CerfiaFR) November 13, 2022
ترکی کے سرکاری نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی اور دیگر میڈیا نے استنبول کی استقلال اسٹریٹ پر ایمبولینسوں اور پولیس کی جائے وقوعہ کی طرف جانے کی ویڈیوز جاری کی ہیں۔
Loud blast heard in Istanbul's Istiklal causing panic. pic.twitter.com/ZK6FViRooz
— Ted Regencia تِد (@tedregencia) November 13, 2022
سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیو میں سیاہ جیکٹ پہنے ایک شخص کو استقلال اسٹریٹ پر مشکوک انداز میں چہل قدمی کرتے اور پھر اچانک دھماکے سے پھٹتے دیکھا جاسکتا ہے۔
مذکورہ سڑک ایک پرہجوم راستہ ہے جو سیاحوں اور مقامی لوگوں میں مقبول ہے، یہاں کئی دکانیں اور ریستوراں ہیں۔ دھماکہ ترکیہ کے وقت کے مطابق شام تقریباً 4 بج کر 20 منٹ پر ہوا۔
استقلال اسٹریٹ کو کارڈن آف کر دیا گیا ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے دھماکے کی وجوہات کی تحقیق کر رہے ہیں۔