لندن میں شریف فیملی کی رہائش گاہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے باہر احتجاج کے باعث وجہ شہرت رکھنے والے 17 سالہ نوجوان شایان علی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کا اچانک غیرفعال ہونا سوشل میڈیا پرسوالیہ نشان بن گیا۔
بڑی تعداد میں پاکستانی اور اوورسیز پی ٹی آئی سپورٹرز اپنی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کہ شایان اچانک سے منظرعام سے غائب کیوں ہوا؟ اس ضمن میں ایک خاص بات گزشتہ روز ان کی والدہ سے بھی لندن پولیس کی جانب سے تفتیش کی خبر سامنے آنا ہے۔
سوشل میڈیا پر شایان کی والدہ کے حوالے بھی متضاد اطلاعات زیرگردش رہیں کہ انہیں گرفتار کیا گیا جس کے بعد رہائی ہوئی، جبکہ بہت سوں کا کہنا ہے کہ ان سے صرف تفتیش کی گئی، ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے باہر مظاہرہ کرنے والوں میں شایان کی والدہ بھی پیش پیش ہوتی تھیں۔
صارفین نے شایان کی گمشدگی پر ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک سے بھی سوال کر ڈالا کہ کیا ان کے پاس کوئی ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں وہ سچ بول سکیں۔
اس حوالے سے انٹرنیشنل ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن کے نمائندہ میجرعادل راجہ نے اپنی ٹویٹ میں سوال اٹھایا کہ شایان علی کہاں ہیں؟ ان کا کوئی سُراغ نہیں مل رہا۔
شایان کو برٹش پاکستانی کمیونٹی کا جانا پہچانا ایکٹوسٹ قرار دینے والے عادل راجہ نے بتایا کہ شایان جس کالج میں زیر تعلیم ہیں ہم نے وہاں کی انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ واضح کریں آپ کے طالبعلم کے ساتھ کیا ہوا؟
اگلی ٹویٹ میں عادل راجہ نے واضح کیا کہ انہیں مصدقہ ذرائع سے علم ہوا ہے کہ شایان منظرعام سے غائب ہے کیونکہ اس کے کالج کی جانب سے اس پر ای سی ایچ آر(یورپین کنوینشن آن ہیومن رائٹس) کے تحت پابندیاں عائد کی گئی ہیں اور اسی لیے وہ کالج انتظامیہ سے درخواست کررہے ہیں کہ وہ اپنی جانب کی کہانی واضح کریں۔
لندن میں نجی چینل اے آر وائی کے نمائندہ فرید قریشی نے عادل راجہ کی ٹویٹ کے جواب میں لکھا کہ، ”شایان کی والدہ کے مطابق اس نے اپنا سوشل میڈیا اکاؤنٹ پاکستانی حکومت کی شکایت کے بعد غیرفعال کردیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ شایان کا تعلق ٹی ایل پی سے ہے“۔
تاہم فرید قریشی نے یہ بھی کہا کہ شایان کی والدہ کے مطابق وہ جلد سوشل میڈیا پرواپس آئے گا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر شایان کے نام سے منسوب ایک اور ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی دیکھا گیا جہاں وہ ویڈیو پیغام میں اپنی جلد واپسی کا دعویٰ کررہے ہیں۔
تاہم کئی صارفین نے واضح کیا کہ یہ شایان کے نام سے جعلی اکاؤنٹ ہے۔