سیلاب سے تباہی کے اثرات سبزی منڈیوں تک پہنچنے لگے ۔ بلوچستان اور سندھ میں پیاز اور ٹماٹر کی فصل تباہ ہونے سے قیمتوں میں دو گنا اضافہ ہو گیا.
ملک کے بیشر علاقوں میں سیلاب کے باعث تباہی کے اثرات سبزی منڈی میں پہچنے لگے۔ لایور کی سب سے بڑی سبزی منڈی میں ٹماٹر اور پیاز کی قلت ہو گئی۔
منڈی میں پیازایک سو پچھتر روپیہ فی کلو کے بجائے دو سو سے ڈھائی سو روپے فی کلو میں مل رہا ہے۔ٹماٹر بھی طلب سے چالیس فیصد کم منڈی میں پہنچ سکا ہے۔ تھوک نرخوں پر پانچ کلو ٹماٹر بارہ سو روپیہ میں فروخت ہو رہا ہے۔
اسلام آباد میں بھی سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں آسمان کو پہنچ گئیں۔ سستا بازار میں پانچ کلو پیاز 1150 روپے میں فروخت ہونے لگا۔اسلام آباد کی مختلف مارکیٹوں میں پیاز کی فی دھڑی قیمت 1600 روپے تک پہنچ گئی۔
بازاروں میں ایک کلو پیاز 400 روپے میں فروخت ہونے لگی۔ادرک 360 سے 400 روپے کلو میں فروخت ہو رہے ہیں۔
سستا بازار میں ٹماٹر 170 روپے جبکہ مختلف مارکیٹوں میں ٹماٹر کی قیمت 250 سے 300 روپے کلو تک پہنچ گئی ہے۔لہسن 288 روپے کلو اور آلو 315 روپے کلو میں فروخت ہونے لگا ہے۔
پشاور میں بھی سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ فی کلو پیاز کی قیمت 160 پر پہنچ گئی۔
تاجروں نے حکومت سے اپیل کی کہ افغانستان اور ایران سے پیاز امپورٹ کرنے کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ ٹیکسز کو ختم کیا جائے۔ تاکہ بحران سے نمٹا جا سکے۔
واضح رہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کے بعد بلوچستان اور سندھ میں کپاس اور چاول سمیت کئی سبزیوں اور پھلوں کی فصل تباہ ہو گئی ہے۔
پاکستان میں آنے والے مہینوں میں گندم کی بوائی کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ ماہرین نے سیلاب کے باعث پاکستان میں غذائی بحران پیدا ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔