نئی دہلی دنیا کے امیر ترین مندر کے ٹرسٹ نے 75 کھرب روپے کے اپنے اثاثے ظاہر کردیے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے بھارت کی خبر رساں ایجنسی (پریس ٹرسٹ آف انڈیا) کے حوالے سے بتایا ہے کہ مندر کے ٹرسٹ نے تقریباً 100 سال کے بعد اپنے اثاثے ظاہر کیے ہیں جس کے تحت مندر کا 125 ارب روپیہ اور 10 ٹن سونا بینکوں میں موجود ہے جب کہ 300 ارب روپے کی نقد رقم بھی مندر کے پاس ہے۔ اثاثوں کی مالیت کے لحاظ سے یہ دنیا کا امیر ترین مندر قرار دیا جا رہا ہے۔
دنیا کا امیر مندر بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں موجود ہے جسے تروپتی مندر کے نام سے جانا اور پہچانا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ عقیدت مندوں کی جانب سے مندروں میں کھانے پینے کی اشیا سے لے کر روپے پیسے، قیمتی زیورات اور سونا چاندی بطور نذرانے پیش کیے جاتے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق مندر کے تروملا تروپتی دیوستھانم (ٹی ٹی ڈی) ٹرسٹ نے بتایا ہے کہ 2019 میں اس کے مختلف بینکوں میں 13,025 کروڑ روپے کے فکسڈ ڈیپازٹ تھے جو اب بڑھ کر 15,938 کروڑ روپے ہو گئے ہیں۔
مندر کی پورے ملک میں 960 پراپرٹیز ہیں جب کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران اس سرمایہ کاری میں 2,900 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
بھارت کے مؤقر انگریزی اخبار دی منٹ کے مطابق تروپتی مندر کی کل مالیت 30 ارب امریکی ڈالرز ہے جو بھارت کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی وپرو، کھانے و مشروبات کی کمپنی نیسلے اور تیل کی سرکاری کمپنی سے زیادہ ہے۔
اخبار کے مطابق مندر کے ٹی ٹی ڈی ٹرسٹ کا قیام سنہ 1933 میں عمل میں آیا تھا اور اس کے بعد سے اس نے پہلی بار اپنی دولت کی تفصیلات پیش کی ہیں۔
مندر کے ایک اہلکار نے اس ضمن میں اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹی ڈی امیر سے امیر ہوتا جا رہا ہے کیونکہ پہاڑ پر قائم اس مندر میں عقیدت مندوں کی طرف سے نقد اور سونے کی پیشکش میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جب کہ شرح سود میں اضافے کے باعث بینکوں میں جمع فکسڈ ڈپازٹ سے بھی زیادہ آمدنی ہو رہی ہے۔
ٹی ٹی ڈی آندھرا پردیش، تمل ناڈو، تلنگانہ، اڈیشہ، ہریانہ، مہاراشٹر اور نئی دہلی میں بڑی تعداد میں مندروں کے انتظام کی نگرانی بھی کرتا ہے۔
واضح رہے کہ 2011 میں بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ میں سولہویں صدی کے ایک مندر کے تہہ خانے سے اربوں روپے کی مالیت کے ہیرے اور جواہرات دریافت ہوئے تھے، پدمنابھا سوامی نامی یہ مندر ریاست کے دارالحکومت ترووننتھا پورم میں واقع ہے۔
اطلاعات کے مطابق مندر کے چار تہہ خانوں میں سے دو 130 سالوں سے نہیں کھولے گئے تھے لیکن سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد سات افراد پر مشتمل ایک کمیٹی نے اندر جا کر نوادرات کا جائزہ لیا تھا لیکن بھارتی حکام کی جانب سے مندر میں موجود نوادرات کی مالیت کی بابت کچھ نہیں بتایا گیا ہے مگر اطلاعات کے تحت مندر کے اندر تقریباً 25 ارب روپے کے قیمتی ہیرے جواہرات موجود ہیں۔