مزید نقصانات کا اندیشہ ہے، خطرے سے دوچار علاقوں میں متاثرین کو واپس آنے سے روک دیا گیا
چارسدہ , m تباہ حال چارسدہ ایک اور سیلابی ریلے کے نشانے پر آگیا۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق مزید نقصانات کا اندیشہ ہے، خطرے سے دوچار علاقوں میں متاثرین کو واپس آنے سے روک دیا گیا ہے۔فلڈ کنٹرول روم کے مطابق سیلابی ریلا آج دوپہر تک چارسدہ پہنچے گا۔ ضلع چارسدہ میں سیلابی ریلے نے شدید نقصان پہنچایا ہے۔
متعدد گھر سیلابی پانی کے نظر ہوگئے۔ لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، مقامی لوگ نقل مقانی پر مجبور ہوگئے جبکہ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کے مطابق عبدلوالی خان سپورٹس کمپلکس سمیت 17 ریلیف کیمپس قائم کردیئے گئے ہیں جس میں مجموعی طور پر ضلع چار سدہ سے 180000 لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا جبکہ2230 افراد کیمپس میں موجود ہیں ان کے مطابق کیمپوں میں متاثرین کو خوراک اور بنیادی ضروریات کا خیال رکھا جا رہا ہے، انتظامیہ کے مطابق وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی خصوصی ہدایات پر چارسدہ کے سیلاب متاثرین کے لیے عبدلوالی خان اسپورٹس کمپلیکس سمیت 17 ریلیف کیمپس قائم کردیئے ہیں، متاثرہ خاندانوں کو کمیپ میں منتقل کر دیا گیا اور متاثرین کو ہر قسم امداد فراہم کی جا رہی ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق چارسدہ کے علاقے ڈاگی مکرم خان ترناب میں رات کو آنے والے سیلابی ریلے نے شدید نقصانات کی ہے پورا علاقہ پانی سے بھر گیا،متعدد گھر بھی سیلابی پانی کی نظر ہوگیا تاہم لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہیں،مقامی لوگوں کا کہنا ہیں کہ رات سے انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے سے رابطے میں ہیں اور پرسان حال رات سے گھروں میں محصور ہیں مقامی لوگوں نے ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے سے فوری مدد کی اپیل کی ہے،منڈا پل تنگی کا ایک بڑا حصہ گر گیا ہے، منڈا ہیڈورکس پر سیلابی پانی کی صورتحال چارسدہ نشیبی علاقے تاحال پانی کے لپیٹ میں ہیںچارسدہ خیالی پل سے دو کلومیٹر تک پشاور روڈ پر سیلابی پانی بہہ رہا ہے