برسبین, آسڑیلیا کے شہر برسبین کو یہ اعزاز حاصل ہوا کہ پاکستانی کمیونٹی کی خدمات اور انکے ساتھ یکجہتی کو مثال بنانے کے لئیے ایک یادگار نصب کی گئی, بظاہر یہ ایک یادگار تھی مگر اس کا آغاز آج سے کچھ سال قبل پاکستان ہائی کمشنر بابر امین اور ڈیفنس ایڈوائزر جناب بریگیڈئیر شعیب بن اکرم نے شروع کیا تھا اس یادگارکو پاکستانی آرمی مونومینٹ کے طور پر جانا گیا جس کا مقصد گیلوپلی میں ہونے والی لڑائی میں پاکستانی فوج کے شہداء کی قربانی کی یادگار کے طور پر رکھا گیا ۔
قینونسلیڈآسٹریلیا کی پریمیر نے پاکستانی آرمی مونومینٹ کی منظوری دی اور ایک نا ممکن کام سینئیر سماجی رہمناؤں کا کوشش سے مکمل ہوئی, خصوصی طور پر جناب ڈاکٹر شیبر, ڈاکٹر اشتیاق رشید ( پاکستان آسٹریلیا ہیریٹج کے بانی ) کی لیڈرشپ کوششیں قابل ذکر ہیں۔
انکا ساتھ برسبین کے مقامی رضا کاروں جن میں طاہر خان ، وقاص امین ، بہزاد اسلم ، رانا حنان ، بسمہ ، اور خالد بھٹی نے دیا ۔
ڈیفنس ایڈوائزر بریگیڈئیر شعیب بن اکرم نے اس یادگار کا سنگ بنیاد رکھا اور جس میں پاکستانی کمیونٹی کی تمام ایسوایشن اور سماجی رہمناؤں نے شرکت کی۔ آسٹریلین گورنمنٹ کے نمائندے بھی اس سارے پراجیکٹ میں شامل تھے جنہوں میں برسبین شہر کے مرکز میں روما پارک میں ایک اہم مقام کا چناؤ کیا, اس یادگار کے افتتاحی ربن کو میجر جنرل جناب شعیب بن اکرم نے تمام پاکستانی نمائندوں کے ساتھ مل کر کاٹا اور انہوں نے پاکستانی آرمی مونومینٹ کو اپنی جانب سے پاکستانی کمیونٹی کے لئیے ایک تحفہ قرار دیا۔
انہوں نے برسبین میں بسنے والی پاکستانی کمیونٹی کی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ باوجود اسکے کے آسڑیلیا کے دیگر شہروں میں پاکستانیوں کی تعداد برسبین سے بہت ذیادہ ہے مگر اس یادگار کا قیام جب تک روما پارک رہے گا یہ یادگار پاکستان اور پاکستانی کمیونٹی کے لئیے ایک اعزاز سمجھی جائے گی۔ اس یادگار کے مکمل ہونے کے بعد اس کی اہمیت کا اندازہ ہوگا جب دور دور سے آئے ہوئی پاکستانی اس یادگار کے ساتھ جب اپنی تصاویر بنائیں گے تو ان کو اندازہ ہوگا کہ یہ کتنی بڑا اعزاز ہے