اسلام آباد پاکستانی گلوکارہ رابی پیرزادہ برہنہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد جہاں خود ڈپریشن کا شکار ہو گئیں وہیں کئی لوگوں نے رابی پیرزادہ کی حمایت کی کیونکہ لیک ہونے والی ویڈیوز اور تصاویر انتہائی نجی نوعیت کی تھیں۔بی بی سی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق چند خواتین نے ان سے اظہارِ یکجہتی کے لیے سوشل میڈیا پر اپنی برہنہ تصاویر بھی شئیر کرنی شروع کی ہیں۔
یہ تصاویر آئی ایم رابی پیرزادہ (IAMRabiPirzada) کے ہیش ٹیگ کو استعمال کرتے ہوئے شئیر کی جا رہی ہیں۔اس مہم کا آغاز سب سے پہلےفوزیہ الیاس نامی صارف نے اپنی برہنہ تصاویر شئیر کر کے کیا۔انہوں نے ایک کاغذ پر IAMRabiPirzada# لکھ کر اسے اپنے مخصوص اعضا چھپانے کے لیے استعمال کیا۔
اس بارے میں اپنا موقف پیش کرتے ہوئے فوزیہ الیاس کا کہنا ہے کہ رابی پیرزادہ کی تصاویر اور ویڈیوز لیک ہونا ان کی ذاتی زندگی میں مداخلت تھی جو بہت غلط ہوا اور یہ نہیں ہونا چاہئیے تھا۔
رابی نے اپنی مرضی سے تصاویر اور ویڈیوز بنائی تھی اور انکے یہ بتانے کے باوجود کہ یہ تصاویر ان کے اپنے شوہر کےلیے بنائی گئی تھیں لوگ انہیں پھر بھی بُرا بھلا کہہ رہے ہیں۔گالیاں نکال رہے ہیں۔وہ تحقیقات کا مطالبہ کرنے کی بجائے وہ ویڈیوز دیکھے جا رہے ہیں اور انہیں پھیلا بھی رہی ہیں۔فوزیہ الیاس کا کہنا ہے کہ رابی پیرزادہ کا اپنا جسم ہے اور انہوں نے اپنے شوہر کے لیے یہ ویڈیوز بنائی تھی جو ایک عام سی بات ہے۔
فوزیہ الیاس کا کہنا ہے کہ میری مہم کا مقصد پاکستانی معاشرے میں پائے جانے والے خود غرض رویوں کے خلاف ہے۔رابی پیرزادہ کی حمایت کے ساتھ ساتھ میں اس معاشرے کے افراد کی خود غرضی کو سامنے لانا چاہتی تھی۔فوزیہ الیاس کے اس مہم شروع کرنے کے بعد کئی خواتین کی طرف سے اپنی تصاویر شئیر کر کے رابی پیزادہ کی حمایت کی جا رہی ہے۔ایک صارف کا کہنا ہے کہ