شگر ملزمالکان اور سندھ حکومت کے درمیان اختلافات شدت اختیارکرگئے شگرملزمالکان نے اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھ دیے۔

شگر ملز مالکان، حکومت سندھ اور گنے کے کاشت کاروں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔

شگرملز مالکان کی تنظیم پاسما نے چینی برآمد کرنے کی اجازت تک شگرملز چلانے سے انکار کردیا۔

اس حوالے سے صوبائی مشیر زراعت منظور وسان کی زیر صدارت میں شگرملز مالکان اور گنے کے کاشت کاروں کا اجلاس بغیر نتیجہ ختم ہوگیا۔

ان کا کہنا ہے کہ اس وقت ہمارے پاس سات لاکھ ٹن کا اسٹاک موجود ہے، سندھ میں کھپت ڈیڑھ لاکھ ٹن ماہانہ ہے۔

شگرملز مالکان نے کہا کہ ہمیں چینی برآمد کرنے کی اجازت دی جائے اور بعد میں گنا بھی خریدیں گے ملز بھی چلائیں گے۔

آباد گاروں کے نمائندے نے کہا ہمارا گنا خراب ہو رہا ہے، شگر برآمد کرنے کی اجازت وفاق دیتا ہے اس کی سزا آباد گاروں کو کیوں دی جا رہی ہے۔

آباد گاروں کے نمائندوں نے مطالبہ کیا کہ فی من گنے کی قیمت 321 روپے مقرر کی جائے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں