یوکرین تباہی سے بال بال بچ گیا،ہر کوئی خوفزدہ ہے، یو کراینی شہری
برسلز, یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ کی بجلی کئی گھنٹوں کے لیے منقطع ہونے پر دنیا تباہی سے بال بال بچ گئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روسی گولہ باری سے قریبی کوئلے کے پاور اسٹیشن کے گڑھوں میں آگ بھڑک اٹھی جس نے زاپوروزہیا پلانٹ کا پاور گرڈ سے رابطہ منقطع کر دیا۔
یوکرین کے صدر نے روسی فوج کی نظروں میں سامنے پاور پلانٹ چلانے پر یوکرین کے تکنیکی ماہرین کی تعیرف کرتے ہوئے کہا کہ ڈیزل جنریٹرز کی بدولت پلانٹ میں کولنگ اور حفاظتی نظام کے لیے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ روس نے یوکرین اور تمام یورپی باشندوں کو ایسی صورتحال میں ڈال دیا ہے جو بڑی تباہی سے ایک قدم دور ہے، ہر منٹ جب روسی فوجی جوہری پاور اسٹیشن پر رہیں گے تو عالمی تباہی کا خطرہ رہے گا۔
یوکرین کے 35 سالہ تاجر ولادیمیر(جس نے اپنا پورا نام بتانے سے انکار کردیا)نے کہا کہ یقینا ہر کوئی خوفزدہ ہے، میں چاہتا ہوں کہ صورت حال دوبارہ پرامن ہو جائے، میں چاہتا ہوں کہ بجلی کی قلت پر قابو پایا جائے اور اضافی سہولیات کو فعال کیا جائے۔یوکرین کی سرکاری نیوکلیئر کمپنی انرگوتوم کی جانب سے گہا کہ پلانٹ کی اپنی ضروریات کے لیے اب یوکرین کے بجلی کے نظام سے بجلی فراہم کی جا رہی ہے جبکہ پلانٹ میں کام کرنے والے دو ری ایکٹروں میں سے ایک کو اس گرڈ سے دوبارہ جوڑ دیا گیا ہے۔