برطانیہ کی نئی خاتون اول ارب پتی اکشتا مورتی کون ہیں؟ نئے برطانوی وزیراعظم کی اہلیہ کے والد”بھارت کے بل گیٹس” کہلاتے ہیں

کنزرویٹوپارٹی کے سربراہ اور سابق برطانوی وزیرخزانہ رشی سُونک تو پہلا ایشیائی برطانوی وزیراعظم بننے کے حوالے سے توجہ سمیٹ ہی رہے ہیں لیکن ان کی اہلیہ اور نئی خاتون اول اکشتا مورتی بھی سب کی نگاہوں کا مرکز ہیں۔

رشی سُونک کی اہلیہ اکشتا کے والد بھارتی ارب پتی نارائن مورتی ہیں جواپنی بےپناہ دولت کے باعث“بل گیٹس آف انڈیا“ کہلائے جاتے ہیں۔

نئے برطانوی وزیراعظم اوراہلیہ رواں ہفتے کےاختتام تک 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کواپنا مسکن بنالیں گے، اسی حوالے سے ارب پتی اکشتا بھی میڈیا میں زیربحث ہیں جنہیں فیشن کی دلدادہ مانا جاتا ہے۔

والد کے آئی ٹی بزنس میں 430 ملین پاؤنڈز کے حصص کی وجہ سے اکشتا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کنگ چارلس سے بھی زیادہ امیرہیں۔ مئی 2021 میں ”سنڈے ٹائمز“میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سُونک اوراکشتا کی مشترکہ دولت 730 ملین پاؤنڈ ہے۔

اربوں پتی اکشتا نےرواں سال کے اوائل میں میڈیا پرتوجہ حاصل کی جب یہ بات سامنے آئی کہ وہ غیر آباد حیثیت رکھتی ہیں، یعنی انہیں برطانیہ سے باہر سے اپنی کمائی پرکوئی ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑتا۔

غیرملکی دولت پرغیرآباد حیثیت برطانیہ میں بیرون ملک آمدنی پر ٹیکس ادا کرنے سے بچنے کا ایک قانونی طریقہ ہے جسے اکثرامراء ہزاروں یا لاکھوں پاؤنڈ بچانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ٹیکس چوری کے بے نقاب ہونے کے بعد جوڑے کو سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد اکشتا نے ”غیرملکی“ حیثیت سے دستبردارہوتے ہوئے دنیا بھر سے آنے والی دولت پربرطانیہ میں ٹیکس ادا کرنے پراتفاق کیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سال 2013 میں اکشتا کے والد کا ایک خط سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے بیٹی کوبتایا تھا کہ کس طرح سے انہوں نے اس کی پیدائش کی خبربھارتی شہرہبلی میں ایک ساتھی سے سنی کیونکہ ان کا خاندان اس وقت ٹیلی فون کا متحمل نہیں تھا۔

نارائن مورتی نے لکھا تھا کہ ،”میں اورآپ کی والدہ اس وقت جوان تھے اورکیریئرمیں اپنے پاؤں جمانے کیلئےجدوجہد کررہے تھے“۔

اکشتا کو صرف چند ماہ کی عمرمیں اپنے دادا دادی کے ساتھ رہنے کے لیے بھیج دیا گیا تھا کیونکہ ان کی والدہ سودھا مورتی اوروالد نے ممبئی میں اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے میں مصروف تھے، ایک سال بعد ہی نارائن مورتی نے ایک آئی ٹی سروسز کمپنی Infosys کی شریک بنیاد رکھی جس نے انہیں ہندوستان کے امیر ترین افراد میں سے ایک بنادیا۔

اکشتا کے اعلیٰ کامیابیاں حاصل کرنے والے والدین نے دونوں بچوں کی تعلیم پربھی بھرپور محنت کی، نارائن مورتی کے مطابق ان کے گھرمیں ٹی وی نہیں تھاتا کہ ”مطالعہ، پڑھنے، بات چیت اور دوستوں سے ملنے“ کے لیے وقت نکالا جاسکے۔

اسکول مکمل کرنے کے بعد اکشتا امریکہ چلی گئیں جہاں انہوں نے کیلیفورنیا کے کلیرمونٹ میک کینا کالج اور لاس اینجلس کے فیشن انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن اینڈ کامرس میں معاشیات اور فرانسیسی میں ڈگریاں مکمل کیں۔ سٹینفورڈ یونیورسٹی میں ان کی ملاقات رشی سے ہوئی جو فل برائٹ اسکالرشپ حاصل کرنے کے بعد بہترین کالج میں پڑھ رہے تھے۔ چارسال بعد 2009 میں دونوں نے بنگلوربھارت میں ایک شاندار تقریب میں شادی کی۔ اس جوڑے کی 2 بیٹیاں ہیں۔

بیالیس سالہ اکشتانے ابتدائی سالوں میں فیشن انڈسٹری میں اپنا کیریئربناتے ہوئے 2007 میں اپنے لیبل“ اکشتا ڈیزائنز“ کی بنیاد رکھی جس کا مقصد بھارتی ثقافت کی ترویج، دوردراز کے دیہاتوں سے ہنرمندوں کی تلاش اور ان کے ڈیزائنزکی بنیاد پراپنے ڈیزائن تخلیق کرنا تھا۔

یہ جوڑی 2013 میں برطانیہ منتقل ہو گئی جہاں رشی 2 سال بعد یارکشائرمیں رچمنڈ کے ایم پی بن گئے۔

اکشتا نے رشی کے ساتھ مل کر 2013 میں لندن میں کیٹامران وینچرزکی بنیاد رکھی جو اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کرتی ہے۔

کمپنیز ہاؤس پر اکشتا کانام Digme Fitness کی ڈائریکٹر کے طورپربھی درج ہے جو کہ ایک پے-ایس-یو-گو جم چین ہے۔

اس کے علاوہ اکشتا کی لنکڈ ان پروفائل میں ان کا نام اعلیٰ درجے کی مردانہ لباس فروخت کرنے والی کمپنی ”نیو اینڈ لنگ ووڈ“ کی ڈائریکٹر کےطور پربھی درج ہے۔

کمپنی کی تازہ ترین سالانہ رپورٹ کے مطابق اکشتا Infosys میں 0.9% حصص کی مالک ہیں، جس کی مالیت تقریباً 700 ملین برطانوی پاؤنڈ ہے۔

ماضی میں تھریسا مے کے شوہرفلپ مے سمیت کچھ وزرائے اعظم کے شریک حیات اتنا زیادہ لائم لائٹ میں نہیں رہے۔ تاہم ٹونی بلیئرکی اہلیہ اور انسانی حقوق کی وکیل چیری بلیئر نے اپنے شوہرکے 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ میں داخلے کے بعد بھی اپنی ملازمت جاری رکھتے ہوئے فلاحی کاموں اور کتابوں کے معاہدوں کی وجہ سے سرخیوں میں رہتی تھیں۔

اکشتا مورتی کو بھی میڈیا میں زیادہ توجہ حالیہ تنازعات کے باعث ملی، تاہم ان کے شوہر رشی سُونک کے برطانوی سیاست میں اعلیٰ عہدے پرفائز ہونے کا مطلب ہے کہ اکشتا بھی اب توجہ کا مرکز بنی رہیں گی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں