موبائل رابطوں کے لیے استعمال ہونے والی ایپلیکشن واٹس ایپ کی بندش نے منگل کے روز دنیا بھر میں لاکھوں افراد کے کام کو متاثر کیا۔ پچھلے برس جب واٹس ایپ کی سروسز چھ گھنٹے کے لیے بند ہوئیں تھیں تو لوگ ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
اس وقت ٹیکنالوجی کے معروف آن لائن جریدے ’دی ورج‘ نے بتایا تھا کہ کیسے برازیل میں روزانہ کی بنیاد پر کام حاصل کرنے والوں کی دو دن کی دیہاڑی ضائع ہوگئی۔ گھروں میں کام کرنے والے یہ لوگ اپنے ممکنہ گاہکوں کو واٹس ایپ کرکے پوچھتے تھے کہ اس دن کے لیے ان کی خدمات درکار ہیں یا نہیں۔ اگر گاہک تصدیق کرتا تو وہ کام پرجاتے۔ واٹس ایپ کی چھ گھنٹے کی بندش نے انہیں دو دن کے روزگار سے محروم کردیا۔
اس طرح کی صورت حال واٹس ایپ پر حد سے زیادہ انحصار کا نتیجہ ہے۔ لوگ رابطے کے متبادل ذرائع چھوڑ چکے ہیں۔ مثال کے طور پر وہ موبائل فون ری چارج نہیں کراتے۔
منگل کو واٹس ایپ کی سروسز پاکستان میں دوپہر12 بجے سے 2 بجے تک معطل رہیں اور دو گھنٹے بعد بحالی شروع ہوئی۔
اس دوران آپ کا کام کیسے متاثر ہوا؟ کیا آپ رابطے کے روایتی طریقے دوبارہ اپنانے کا سوچ رہے ہیں۔ نیچے دیئے گئے کمنٹ باکس میں لکھ کر ہمیں بتائیں۔ آپ کے جوابات یہاں شائع کیے جائیں گے۔