برطانیہ کے سابق بھارتی نژاد وزیر خزانہ رشی سونک برطانیہ کے نئے وزیر اعظم نامزد ہوگئے ہیں ان کے مقابلے میں قدامت پسند جماعت کےتمام حریف امیدوار دستبردارہوگئے ہیں۔
پینی مورڈانٹ مطلوبہ 100 ارکان کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہیں جس کے بعد ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے بھارتی نژاد رشی سوناک کو پارٹی کی سربراہی مل گئی اور وہ برطانیہ کے نئے وزیر اعظم نامزد ہوگئے۔
وہ کل یعنی منگل کو بادشاہ چارلس سے ملاقات کے بعد وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھال لیں گے کے بعد رشی سونک برطانیہ کے پہلے ایشیائی نژاد وزیراعظم بن جائیں گے۔
اس بات میں کوئی تعجب نہیں کہ برطانیہ کا وزیر اعظم ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والا بھارتی نژاد ہے کیونکہ برطانوی دارالحکومت لندن کے میئر صادق خان مسلمان اور پاکستانی نژاد ہیں ۔
یہی نہیں لندن بورو آف ٹاور ہیملیٹس کے میئر محمد لطف الرحمان بھی مسلمان اور بنگلادیشی نژاد ہیں جبکہ لیبر پارٹی سے وابستہ پاکستانی نژاد رخسانہ فیض لندن بورو نیوہیم کی مئیر ہیں۔ وہ لندن کے کسی بھی بورو کی پہلی خاتون ہیں جو براہ راست مئیر منتخب ہوئیں ہیں۔
ایسے میں ٹوئٹر پر ایک صارف نے لکھا کہ سفید فام لوگوں کو اپنے آپ سے پوچھنے کی ضرورت ہے کہ وہ برطانیہ کے لیے کیا تعاون کر رہے ہیں؟
رشی سونک کون ہیں؟
رشی سونک نے برطانیہ کے سیاسی و عوامی حلقوں میں اس وقت بڑی توجہ حاصل کی جب وہ سابق وزیراعظم بورس جانسن کے وزیر خزانہ بنے تھے۔ اس وقت ان کی عمر 39 برس تھی۔
انہوں نے برطانیہ میں کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے کامیاب سکیم متعارف کرائی تھی۔
سرمایہ کاری کی کمپنی گولڈمین سیچس کے سابق تجزیہ کار رشی سونک برطانیہ کے پہلے ایشیائی نژاد وزیراعظم ہوں گے۔
ان کا خاندان 1960 کی دہائی میں اس وقت برطانیہ منتقل ہوا تھا جب برطانیہ کی سابقہ کالونیوں سے بہت سے دوسرے افراد بھی دوسری عالمی جنگ کے بعد اس کی تعمیرِنو میں مدد کے لیے وہاں آئے تھے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن بعد رشی سونک نے سٹینفورڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔ وہاں ان کی ملاقات اکشتا مورتی سے ہوئی جو بعد میں ان کی اہلیہ بنیں۔
اکشتا مورتی کے والد انڈین ارب پتی این آر نارائن مورتی ہیں، جو آؤٹ سورسنگ کمپنی اِنفوسیز لمیٹڈ کے بانی ہیں۔