برطانیہ کے سابق بھارتی نژاد وزیر خزانہ رشی سُونَک برطانیہ کے اگلے وزیر اعظم بنت نظر آرہے ہیں۔
سُنک کو کنزرویٹو پارٹی کا اگلا رہنما اور برطانوی وزیر اعظم بننے کیلئے کم از کم 100 قانون سازوں کی حمایت کی ضرورت ہے۔
سابق وزیر اعظم بورس جانسن، رشی سونک کے سب سے بڑے مقابل تھے لیکن وہ اتوار کو اس دوڑ سے باہر ہو گئے۔
قیادت کے عہدے کی دعویدار اب صرف سابق وزیر دفاع پینی مورڈانٹ ہیں، جو ستمبر میں کنزرویٹو پارٹی کا چارج سنبھالنے کے لیے ہونے والے مقابلے میں سونک سے ایک درجہ پیچھے رہی تھیں۔
اگر سونک اور مورڈانٹ دونوں کے ہی 100 سے زیادہ حمایتی ہوئے اور کوئی بھی اپنی نامزدگی واپس نہیں لیتا تو وسیع تر کنزرویٹو پارٹی کے ارکان اپنے نئے لیڈر کو ووٹ دیں گے، جس کا اعلان جمعہ کو کیا جائے گا۔
سونک کے پاس تقریباً 186 عوامی حمایتی ہیں، جبکہ مورڈانٹ کی ٹیم نے ان کے پاس 90 حمایتی ہونے کا دعویٰ کیا ہے، جیسا کہ فنانشل ٹائمز کے جم پکارڈ نے ٹویٹ کیا۔
خیال رہے کہ 357 قانون ساز ووٹ دینے کے اہل ہیں۔
سونک کے حمایتیوں میں موجودہ وزیر خزانہ جیریمی ہنٹ اور سابق وزیر خزانہ ساجد جاوید کے ساتھ موجودہ وزیر داخلہ گرانٹ شیپس اور ان کے پیشرو سویلا بریورمین اور پریتی پٹیل بھی شامل ہیں۔