خیرپور میں میٹرک کی طالبہ سے زیادتی کے الزام میں سزا پانے والے ملزمان کو رہائی دے دیے جانے کا انکشاف سندھ ہائیکورٹ نے گھناونے جرم میں سزا پانے والے 3 اساتذہ اور خاتون سمیت 5 ملزمان کی اپیلیں 10 سال بعد منظور کر لیں

 خیرپور میں میٹرک کی طالبہ سے زیادتی کے الزام میں سزا پانے والے ملزمان کو رہائی دے دیے جانے کا انکشاف، سندھ ہائیکورٹ نے گھناونے جرم میں سزا پانے والے 3 اساتذہ اور خاتون سمیت 5 ملزمان کی اپیلیں 10 سال بعد منظور کر لیں۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر خیرپور میرس میں میٹرک کی طالبہ سے زیادتی کرنے والے 3 اساتذہ اور دیگر ملزمان کی اپیلیں 10 سال بعد منظور کرلی گئیں۔

سندھ ہائیکورٹ نے تمام ملزمان کی اپییں منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا، ملزمان میں ایک خاتون کے علاوہ دیگر 4 افراد شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق 10 سال قبل پیش آئے دلخراش واقعے میں متاثرہ لڑکی کی سہیلی اور 3 استاد ملوث تھے۔ 10 اکتوبر 2009 کو میٹرک کی طالبہ متاثرہ لڑکی کو اس کی دوست اسے ایک گھر میں لے گئی تھی جہاں پہلے سے 3 افراد موجود تھے، جنہوں نے طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا تھا۔

واقعہ پیش آنے کے بعد ملزمان کے خلاف خیر پور میرس کے تھانہ فیض گنج میں مقدمہ درج کروایا گیا تھا، دوران تحقیقات انکشاف ہوا تھا کہ طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے میں ملوث 3 افراد پیشے کے اعتبار سے استاد ہیں۔ ٹرائل کورٹ نے جرم ثابت ہونے پر متاثرہ لڑکی کی دوست سمیت تمام ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ ٹرائل کورٹ سے سزا پانے کے بعد ملزمان نے سزا کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کی تھیں، کیس 10 سال تک چلتا رہا اور اب 10 سال بعد صوبے کی اعلٰی ترین عدالت نے طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے جرم میں سزا پانے والے تمام ملزمان کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں