سندھ کی زمین معدنیات سے مالا مال، پہلی بار تفصیلات سامنے آگئیں صوبہ کے 9 مختلف اضلاع سے 20 اہم معدنیات حاصل کی جاتی ہیں

محکمہ شماریات سندھ نے پہلی بار صوبے میں معدنیات کی تفصیلات جاری کردیں جبکہ کراچی 2018 سے 2019 تک سب سے زیادہ معدنیات دینے والا ڈویژن رہا۔

سندھ کے معدنی شماریات 2020-21 میں ضلعی سطح پر معدنیات، صوبائی سطح پر ماہانہ پیداوار کی تفصیلات شامل ہیں۔

تفصیلات محکمہ مائنس اینڈ منرل ڈولپمنٹ ڈپارٹمنٹ اور ڈائریکٹوریٹ کول مائینس ڈیولپمنٹ حکومت سندھ کی تفصیلات کی بنیاد پر ہیں۔

صوبہ سندھ کے 9 مختلف اضلاع میں سے 20 اہم معدنیات حاصل کی جاتی ہیں۔

صوبہ سندھ میں گذشتہ 5 برس کے دوران معدنیات کی پیداوار میں 132 فیصد اضافہ ہوا ہے اور2020 سے2021 کے دوران صوبہ سندھ سے 3 ارب روپے مالیت کی معدنیات نکالی گئی۔

اس سے قبل 2018 سے 2019 تک کراچی، صوبہ سندھ میں سب سے زیادہ معدنیات دینے والا ڈویژن رہا، جس سے 58 کروڑ 68 لاکھ روپے آمدنی ہوئی تھی۔

دوسری جانب 2019 اور 2020 سے تھرپارکر میں سب سے زیادہ معدنیات دینے والا ضلع قرار پایا، ایک ارب 38 کروڑ سے زیادہ آمدنی ہوئی، جبکہ 2020، 2021 میں تھرپارکرضلع سے ایک ارب 38 کروڑ 98 لاکھ روپے مالیت کی معدنیات نکالی گئی۔

تھرپارکر ضلع صوبہ سندھ میں کوئلہ 74 فیصد اور نمک کی 98 فیصد پیداوار حاصل ہوئی جبکہ ضلع دادو سے صوبہ کی 80 فیصد کِلے کی پیداوار حاصل ہوئی۔

ضلع جامشور صوبہ کی ریتی بجری کی 93 فیصد پیداوارحاصل ہوئی جبکہ سندھ کا 100 فیصد کلے کراچی سے حاصل ہوتا ہے۔

ٹھٹہ صوبہ سندھ کا واحد صوبہ ہے جہاں سے لوہے اور ماربل کی 80 فیصد پیداوار حاصل ہوتی ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں