کرنل شیر خان شہید کے مقبرے سے ’نشانِ حیدر‘ چوری کرنل شیر خان شہید کو ملنے والا اصل نشانِ حیدر اس وقت کہاں موجود ہے؟

پاک فوج کے مایہ ناز کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مقبرے سے ملک کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر کی متعدد نقول چوری کرنے والے افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نشے کے عادے ہیں اور اس طرح کی متعدد وارداتوں میں ملوث رہے ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے ”بی بی سی“ کے مطابق شہید کرنل شیر خان کے بھتیجے نعمان شیر کی جانب سے ضلع صوابی کے علاقے چھوٹا لاہور کے کالو خان تھانے میں درج ابتدائی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) میں اطلاع دی گئی کہ کیپٹین کرنل شیر خان کے مزار سے گیٹ پر نصب نشان حیدر کے تین ماڈلز سمیت ایک موٹر سائیکل، چار مارخور کے بیجز، ایک یو پی ایس، جھنڈوں کے اسٹیل پول، ایک پنکھا، واٹر فلٹر کا پلانٹ اور دیگر اشیا چرائی گئی تھیں۔

واضح رہے کہ کیپٹن کرنل شیر خان خیبرپختونخوا کے واحد اعلیٰ ترین فوجی اعزاز حاصل کرنے والے شہید ہیں، جو انہیں بھارت کے خلاف کارگل جنگ میں جام شہادت نوش کرنے کے بعد ملا۔

یہ بات بھی قابل غور ہے کہ نشان حیدر شہید فوجیوں کے والدین، بیواؤں یا قریبی خاندان کے افراد کو دیا جاتا ہے اور ان کی قبروں پر عام طور پر نشان حیدر کے نشان کی نقول نصب کی جاتی ہیں۔

نعمان شیر نے بی بی سی کو بتایا کہ کیپٹن شیر خان کو ملنے والا اصل نشان حیدر گھر میں محفوظ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مزار پر لگانے کے لیے فوج کی یونٹ بارہ این ایل آئی نے نشان حیدر کی ایک نقل تیار کر کے دی تھی جو سائز میں اصل نشان حیدر سے بڑی تھی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں