کیلیفورنیا سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک 2015 متعارف کرائے جانے والے انسٹنٹ آرٹیکلز فیچر کوآئندہ برس ختم کرنے جارہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیکنالوجی کمپنی میٹا، کی ذیلی کمپنی فیس بک کا کہنا تھا کہ یہ قدم اٹھائے جانے کی بنیادی وجہ اس کا ناکافی استعمال ہے۔
فیس بک کے ایک نمائندے کے مطابق فی الوقت فیس بک پر تین فی صد سے کم پوسٹ نیوز آرٹیکلز کے لنکس سے پوسٹ کی جاتی ہیں۔ اور رواں برس کے شروع میں جس طرح کہا گیا کہ کاروبار کے اعتبار سے ایسی چیزوں میں سرمایہ کاری کرنا معقول نہیں لگا جو صارفین کی ترجیحات نہیں ہوں۔
فیس بک انسٹنٹ آرٹیکل کے فیچر کو 2023 کے اپریل کے وسط میں ختم کرنے کا ارادہ کر رہا ہے۔ایسے تقریباً 37 ہزار پیجز ہیں جو یہ فیچر استعمال کر رہے ہیں۔
میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے حال ہی میں کہا تھا کہ فیس بک پر گزارے گئے تمام وقت کا 50 فیصد ویڈیو دیکھنےمیں آتا ہے، جبکہ ریلز فیس بک اور انسٹاگرام دونوں میں سب سے تیزی سے بڑھنے والا مواد کی شکل ہےزکربرگ نےیہ بھی کہا تھاکہ فیس بک کے صارفین ‘یہ نہیں چاہتے کہ سیاست اور لڑائی ہماری خدمات پر ان کے تجربے پر قبضہ کرے۔
اس طرح، میٹا مزید تفریحی ویڈیو مواد کو صارف کی فیڈز میں آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے، جو AI پر مبنی سفارشات کی بنیاد پر دکھائے جا رہے ہیں، نہ کہ آپ کس کی پیروی کرتے ہیں اور/یا آپ کس سے منسلک ہیں۔ زکربرگ اسے فیس بک کے مستقبل کے طور پر دیکھتے ہیں، اور یہ تبدیلی پہلے ہی صارف کے تجربے میں جھلک رہی ہے۔
واضح رہے یہ فیچر آئی فون یا اینڈرائیڈ ڈیوائسز میں استعمال کیے جانے والے ویب براؤزر سے 4.9 گُنا تیزی کے ساتھ آرٹیکلز کو لوڈ کرتے ہیں۔