وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے 9 لاکھ ٹن گندم خریداری کا فیصلہ کیا ہے۔
نوابشاہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا گندم کی نئی قیمت 4000 روپے فی من مقرر کی ہے،گزشتہ سال 11 لاکھ ٹن سے زائد گندم خریدی،4لاکھ ٹن گندم گوداموں میں پڑی تھی۔
بدقسمتی سے نگرا ن دور میں گندم درآمد کی گئی جو نہیں کرنی تھی،جہاں باردانہ کا مسئلہ ہوا وہاں خریداری کرینگے، وزیر خوارک جام خان شورو بادرانہ معاملے کی انکوائری کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یونین کونسلز کے ورکرز اجلاسوں میں بات کریں،بجٹ کی تیاری کا وقت ہے،کارکنان صوبائی سطح کی اسکیموں پر تجاویز دیں۔
5سال میں ہر گاؤں میں صاف پانی پہنچائیں گے ،سیلاب نے سندھ میں تباہی مچائی،بلاول بھٹو نے عالمی اداروں سے امداد اور قرض دلوایا،مالی مدد سے گھروں، اسکولوں اور اسپتالوں کی تعمیر جاری ہے۔
بارش اور سیلابی پانی کو راستہ دینا چاہتے ہیں،ہم ایک تا 4 گریڈ کی نوکریاں دینا چاہتے تھے،عدالتی اسٹے کی وجہ سے نوکریوں کا کام نہیں ہوسکا۔
کورونا کے دوران 810 ڈاکٹروں کی تقرری کی تھی ،598 میں 522 ڈاکٹرزامتحان میں کامیاب ہوئے۔