اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہیڈ آف ہم انویسٹی گیشن ٹیم )پچھلی دو حکومتوں میں وزیراعظم سیکرٹریٹ میں 14 کروڑسے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ وزیراعظم سیکریٹ میں ادویات کی خریداری اور خیالی مہمان نوازی پر کروڑوں روپے خرچ کئے گئیں ہیں۔ وزیراعظم سیکریٹریٹ میں ادویات کی خریداری اورمہمانوں کی تواضح پرتین کروڑ روپے سے زائد خرچ ہوئے ہیں۔
یہ مالی بے ضابطگیاں مالی سال 21 -2020، 22 -2021 اور 23 -2022 میں ریکارڈ کی گئیں۔ آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آڈٹ ٹیم کو وزیراعظم سیکریٹریٹ کی طرف سے22 -2021 مہمانوں کا ریکارڈ مہیا نہیں کیا گیا۔
اس کے علاوہ سیکرٹریٹ کے ملازمین کو 10 کروڑ سے زائد خلاف ضابطہ اعزازیہ دیے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کے حکم کے برخلاف تمام ملازمین کو پانچ باراعزازیہ دیا گیا۔ علاوہ ازیں، وزیراعظم سیکریٹریٹ میں افسران کو پانچ باراعزازیہ کی مد میں 45 لاکھ روپے اضافی ملے ہیں۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق آڈیٹر جنرل کی جانب سے سفارش کی گئی ہے کہ وزیراعظم سیکرٹریٹ کےملازمین سے 8 کروڑ کی رقم واپس لی جائے اور معاملے کی چھان بین کرکے ذمہ داری کا تعین کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہیں۔