مکہ مکرمہ میں رمضان کے آتے ہی گداگروں اور بھکاریوں کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے، تاہم ہر سال کی طرح اس سال بھی انتظامیہ کی جانب سے سخت قدم اٹھایا گیا ہے۔ مکمہ مکرمہ میں ڈائریکٹر ادارہ امن عامہ لیفٹیننٹ جنرل محمد البسامی کی جانب سے گفتگو میں کہنا تھا کہ رواں سال 4 ہزار سے زائد بھکاریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ رمضان المبارک کے موقع پر مکہ مکرمہ سے 4 ہزار 345 بھکاریوں اور اور گداگروں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ محمد البسامی کے مطابق گداگر مکہ شہر کے مختلف مقامات پر موجود ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام کے علاوہ مختلف مقامات پر محکمہ انسداد گداگری کی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ جبکہ ان کا مزید کہنا تھا کہ گداگروں اور بھکاریوں کے خلاف رمضان المبارک میں سیکیورٹی پلان پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے اس حوالے سے کسی قسم کی نرمی نہ برتنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ محمد البسامی کے مطابق رمضان المبارک میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے گداگر بڑی تعداد میں مکہ مکرمہ پہنچ جاتے ہیں۔ ٹیمیں ان گداگروں کو گرفتار کر کے انہیں متعلقہ مرکز میں پہنچا دیتی ہیں، جہاں ان کے خلاف کاروائی کی جاتی ہے۔

اسلام آباد کے ڈی چوک میں جماعت اسلامی نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے غزہ بچاؤ مارچ کا انعقاد کیا، جس میں خواتین اور بچوں سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی، شرکاء مارچ نے کھلے آسمان تلے پانی اور کھجور سے روزہ افطار کیا۔

مارچ کی قیادت جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کی، احتجاج میں فلسطینیوں کے حق میں نعرے بازی بھی کی گئی اور شرکاء نے غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

اس موقع پر سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ حکومت غزہ کے زخمیوں کے انخلا میں کردار ادا کرے، شہداء کی تعداد میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے،، فلسطینیوں پر ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے، سب کو مل کر آواز اٹھانی چاہیے۔

غزہ بچاؤ مارچ میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی، شرکاء نے ڈی چوک پر کھلے آسمان تلے پانی اورکھجورسے روزہ افطار کیا اور نماز مغرب کے بعد دھرنا ختم کردیا گیا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں