سینیٹ انتخابات میں صوبہ پنجاب سے 7 سینیٹرز بلامقابلہ منتخب ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے پرویز رشید، ناصر بٹ، احد خان چیمہ بلا مقابلہ سینیٹرز منتخب ہوئے ہیں، اس کے علاوہ حکومتی اتحاد کے متفقہ امیدوار محسن نقوی کو بھی بلا مقابلہ سینیٹر منتخب کرلیا گیا ہے جب کہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار حامد خان اور مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس بھی پی ٹی آئی کی حمایت سے بلا مقابلہ سینیٹرز منتخب ہونے والوں میں شامل ہیں۔
علاوہ ازیں بلوچستان سے سینیٹ کی 11 خالی نشستوں پر 6 سیاسی جماعتوں کا تمام سینیٹرز کو بلامقابلہ منتخب کرانے پر اتفاق ہوچکا ہے، بلوچستان کی 6 سیاسی جماعتوں کے مابین سینیٹر کے بلامقابلہ انتخاب کا فارمولہ طے پاگیا، اس بندوبست کے تحت پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کو 3،3 نشتیں ملیں گی، جمعیت علماء اسلام ف کو 2، بلوچستان عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی اورعوامی نیشنل پارٹی کو ایک ایک نشست ملے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے بلوچستان عوامی پارٹی کی حمایت سے آزاد کوٹے پر سینٹر منتخب ہونے کا امکان ہے، پیپلز پارٹی کے چنگیز جمالی، بلال مندوخیل اور راحت جمالی، مسلم لیگ ن کی جانب سے سعید الحسن مندوخیل، آغا شاہ زیب درانی اور حسنہ بانو، جے یو آئی کی جانب سے احمد خان اور مولانا واسع، اے این پی کی جانب سے ایمل ولی خان جب کہ نیشنل پارٹی کی جانب سے جان محمد بلیدی کے منتخب ہونے کا امکان ہے۔
دوسری طرف سینیٹ کی 48 نشتوں پر 2 اپریل کو ہونے والے انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات عملے کی ٹریننگ کا عمل مکمل کرلیا، عملے کو 3 روزہ ٹریننگ الیکشن کمیشن مرکزی سیکریڑیٹ میں دی گئی جس کے تحت ملک بھر سے تعلق رکھنے والے الیکشن کمیشن کے 35 افسران کو ٹریننگ دی گئی، الیکشن کمیشن افسران نے سینیٹ انتخابات کا حصہ بننے والے عملے کو ٹریننگ دی، جس میں سینیٹ انتخابات میں بطور ریٹنرنگ افسران اور پولنگ افیسر تعینات ہونے والے عملے کو ٹرنینگ دی گی۔