وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی شعبے کے ساتھ معاشی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف سے سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی جس میں وزیر دفاع خواجہ آصف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
ملاقات میں دوطرفہ امور ، علاقائی امن و سلامتی اور خطے میں سیکیورٹی کی صورتحال سمیت دونوں ممالک کے درمیان دفاع اور سکیورٹی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی۔
وزیر اعظم نے دوران ملاقات خادمین حرمین شریفین سلمان بن عبد العزیز ال سعود کے ساتھ ساتھ سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ حمد بن سلمان ال سعود کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے سعودی وزیر دفاع سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ گہرے برادرانہ تعلقات ہیں جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہورہے ہیں اور پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہر محاذ پر پاکستان کا بھر پور ساتھ دیا ہے اور میرے بطور وزیر اعظم پچھلے دور میں سعودی عرب نے پاکستان کی معاشی صورتحال میں بہتری کے لیے کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مشتر کہ مذہب ، تاریخ اور ثقافت پر یعنی دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں اور پاکستانی عوام کے دلوں میں سعودی شاہی خاندان کے لیے ایک خاص مقام ہے۔
وزیر اعظم نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کونسل کے قیام سے سرمایہ کاروں کے لیے ایک ون ونڈو آپریشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس سے کاروبار اور سرمایہ کاری میں آسانیاں پیدا ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زراعت ، معدنیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی شعبے کے ساتھ ساتھ معاشی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔
شہباز شریف نے سعودی وزیر دفاع سے کہا کہ ہم آپ کے بڑے بھائی اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں۔