پنجاب حکومت نے اپنی چھت، اپنا گھر کے نام سے میگا ہا وسنگ پراجیکٹ لانچ کرنے کا اعلان کر دیا۔
بجٹ دستاویز کے مطابق پہلے مرحلے میں ایک لاکھ گھر بنائے جائیں گے ، دو ارب کی لاگت سے ماحول دوست ای بسزمنصو بہ بھی شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
سیف سٹی پراجیکٹ کو 5 سال میں پنجاب کے تمام اضلاع تک لے جانے اور صحافیوں کے لیے ایک ارب روپے کی لاگت سے جرنلسٹ انڈ وومنٹ فنڈ کے قیام کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
دوسری جانب کسانوں کو ٹیوب ویل کے لئے سولر پینل دینے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پلان طلب کر لیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور قائد مسلم لیگ ن محمد نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں کسانوں کو ٹیوب ویل کے لئے سولر پینل دینے کا اصولی فیصلہ کرتے ہوئے جامع پلان طلب کر لیا گیا۔
قائد محمد نواز شریف نے ہدایت کی کہ چھوٹے کسانوں کا مہنگی بجلی کا مسئلہ حل کریں۔ آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی اور گیس کتنی اور مہنگی ہوگی ،عوام کے صبر کو کب تک آزمائیں گے۔
قائد محمد نواز شریف نے کہا کہ کسانوں کو سولر پینل دیں حکومت کا پیسہ اس پر خرچ ہونا چاہیے۔ کاشتکار کو اس کی محنت کا پورا صلہ ملنا چاہیے۔ آڑھتی اور ملوں والوں کے استحصال سے کاشتکار کو بچایا جائے۔
وزیر اعلی مریم نواز شریف نے کہا کہ کاشتکار کو جدید مشینری فراہم کریں گے ، ڈریپ ایریکیشن کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ ڈرپ ایریکیشن سے پانی کی بچت ہوگی اور لاگت بھی کم لائے گی۔
کھاد مہنگی بیچنے والے مافیا کو قابو کرنے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔ لاگت میں کمی اور فصل کا صحیح معاوضہ ملنے سے کسان خوشحال ہوگا۔
اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ماضی میں خریداری قیمت سے کم پر ملوں کو گندم فراہم کرتی تھی بغریب اور میر کی سبسڈی ایک جیسی تھی۔
630 ارب روپے کا گردشی قرضہ حکومت پر چڑھ گیا، اگر اصلاحات نہ کی جاتیں تو 1.1ٹریلین تک قرضہ پہنچنے کا خدشہ تھا۔ روزانہ 25 کروڑ صرف قرض کے سود کی مد میں ادا کیا جارہا تھا، حکومت نے گندم پر جنرل سبسڈی ختم کر دی ہے۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اور نگزیب ، وزیر اطلاعات عظمی بخاری موزیر خوراک بلال یاسین وزیر زراعت سید عاشق ایم پی اے ثانیہ عاشق، چیف سیکرٹری ، ایس ایم بی آر، سیکرٹری خوراک، زراعت، فنانس چیئر مین پی آئی ٹی بی اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔