پٹھان کا پراٹھا، گول گپے اور نوکرانی یاد آئیں گے، غیرملکی سیاح پاکستان چھوڑتے ہوئے آبدیدہ ایک بار جو پاکستان آجائے وہ ایسی یادیں ساتھ لے جاتا ہے جو اسے دوبارہ واپس کھینچ لاتی ہیں

دنیا بھر میں پاکستان اپنی میزبانی کیلئے مشہور ہے، یہاں آنے والا اپنے ساتھ حسین یادیں لے کر جاتا ہے۔

آپ نے سوشل میڈیا پر بہت سی ایسی ویڈیوز اور وی لاگز دیکھیں ہوں گے جن میں غیرملکی سیاح دکانداروں سے کچھ خریدنے کے بعد انہیں پیسے دینے کی کوشش کرے ہیں تو انکار کردیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ آپ تو ہمارے مہمان ہیں آپ سے پیسے کیسے لے سکتے ہیں۔

پاکستانیوں کی بات ہی الگ ہے، آپس میں لڑتے جھگڑتے ضرور ہیں، لیکن جب ملک کی عزت کی بات آتی ہے تو تمام اختلافات بھلا کر دشمن کو بھی گلے لگا لیتے ہیں۔

اور یہی چیز یہاں آنے والے بھی ناصرف محسوس کرتے ہیں بلکہ اس کا اعتراف بھی کیا جاتا ہے۔ ایک بار جو پاکستان آجائے وہ ایسی یادیں ساتھ لے جاتا ہے جو اسے دوبارہ واپس کھینچ لاتی ہیں۔

ایسا ہی کچھ ہوا ایک یوکرینی خاتون سیاح کے ساتھ جو پاکستان کو الوداع کہتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے یوکرینی سیاح خاتون ایک ریستوراں میں بیٹھی ہوئی ہیں اور ان سے پوچھا جاتا ہے کہ آپ اداس کیوں ہیں؟

جس پر خاتون جواب دیتی ہیں کہ ’میں پاکستان کو یاد کروں گی‘۔

ان سے دوبارہ سوال کیا جاتا ہے کہ آپ پاکستان کی کس چیز کو یاد کریں گی؟

جس پر وہ کہتی ہیں، ’صبح کا ناشتہ، کڑک چائے، پٹھان کا پراٹھا، مجھے گول گپہ یاد آئے گا، ملازمہ کی پریشانیاں کہ ملازمہ نہیں آئی، ملازمہ نے یہ نہیں دھویا، ملازمہ نے یہ نہیں کہا وہ نہیں کیا، شازیہ (ملازمہ کا نام) کہاں ہے شازیہ کہاں ہے، فیملی کو یاد کروں گی، چاچا جو رات کو 12 بجے فرائیز بناتے تھے، لوگ، میں ہر دن ہر چیز یاد کروں گی، ہم واپس آئیں گے‘۔

یہ ساری باتیں کرتے ہوئے خاتون چہرے پر اداس مسکراہٹ لیے بار بار اپنے آنسو پونچھتی رہیں۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں