پہلی بار شفاف الیکشن ہوا ،نہ ووٹ خریدے گئے نہ بیچےگئے،محمود خان اچکزئی

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ اور اپوزیشن کے امیدوار محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پہلی بار شفاف الیکشن ہوا ،نہ ووٹ خریدے گئے نہ بیچےگئے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمود اچکزئی نے کہا کہ میں تحریک انصاف کے دوستوں کا حمایت کرنے پر شکر گزارہوں، ملک میں پہلی بار شفاف الیکشن ہوا ہے ، نہ ووٹ خریدے گئے اور نہ بیچےگئے، کچھ نادان لوگ سمجھتےہیں کہ ہر چیز خریدی اور بیچی جاتی ہے، سیاست میں یہ پہلی بار ایک اچھا اقدام ہواہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ میں جتنے ہمارے ووت تھے وہ ملے ہیں ، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں تعداد سے زیادہ ووٹ ملے ہیں ، ان دوستوں نے بھی ووٹ دیا جو سنی اتحاد کے نہیں تھے۔

اختر مینگل کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ووٹ دیا ، نیشنل پارٹی کے محمد مالک کچھ دنوں تک ہمارے ساتھ تھے، انہیں بھی ووٹ دینا چاہیے تھا۔

محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ میرے صوبے بلوچستان سے مجھے ایک ووٹ بھی نہیں پڑا، اختر مینگل نے بیماری کی حالت میں ہوتے ہوئے ووٹ دیا۔ ہم اسپیکر کو بھی بتایا تھا ہاوس مکمل نہیں ہے ۔ ہمارے تحریک انصاف کیساتھ لاکھ اختلاف ہوں لیکن ان کے ووٹر اور امیدواروں کا احترام کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان کا ووٹ ہمیں پڑنا چاہئے تھا، شاید سو گئے ہوں گے، ہمارے سب اتحادیوں نے ہمیں ووٹ دیا ، اختر مینگل بیرون ملک رخصتی کے باوجود ووٹ کیلئے روکے رہےجبکہ میں نے اپنے ساتھی سینیٹرز کو بھی ووٹ دینے کا کہا تھا۔ بلوچستان کے کچھ لوگوں نے اعتراف کیا کہ ووٹ ضرور دیتے لیکن مجبوری ہے۔

سربراہ پشتونخواملی عوامی پارٹی نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی میرا بچپن کا یار ہے، معاملہ پارلیمنٹ کے باہر خراب ہوا،تحریک انصاف نے بڑی تعداد میں سیٹیں جیتی ہیں، سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں ملنی چاہیے تھیں، ہم لوگوں نے ہی سب قانون بنائے ہیں۔

انکا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سیٹوں کا مسئلہ بھی پارلیمنٹ حل کر سکتا ہے، الیکشن کمیشن کیسے سنی اتحاد کو نسل کی سیٹیں بانٹ سکتا ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں