اسلام آباد (زاہد گشکوری، ہیڈ ہم انویسٹی گیشن ٹیم)یورپ وبرطانیہ آپریشن تین سال سے بند ہونے کے باعث قومی ایئر لائن (پی آئی اے )کو ستر ارب روپے سالانہ خسارے کا سامنا کرنا پڑا ۔ تین سال میں آپریشن بند ہونے سے 230 ارب روپے کی آمدنی حاصل نہ ہوسکی۔
ہم انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات کے مطابق یورپ اوربرطانیہ کی فلائٹس بند ہیں لیکن ان ممالک میں پی آئی اے کے دفاتر کھلےاورملازمین کام بھی کر رہے ہیں، بتایا گیا ہے کہ فرانس، لندن، بارسلونہ، کوپن ہیگن اورمیلان کی فلائٹس آپریشن تین سال سے بند ہے۔
تحقیقات کے مطابق بارہ ممالک کے بیس شہروں کو جانے والی چھ ہزار سے زائد پروازیں نہ جاسکی، پی آئی اے کی تمام فلائٹس پائلٹ لائنس تنازعے کے بعد ای اے ایس اے نے معطل کردی تھیں۔
دستاویزات کے مطابق آپریشن معطل ہونے کے باوجود یوکے افس میں دودرجن ملازمین بھاری تنخوا پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں، پیرس آفس بھی کھلا ہے، ملازمین کام کررہے ہیں، اسی طرح برمنگھم، لندن، مانچسٹر، پیرس، باکو دفاتر کے ملازمین بھی کام کررہے ہیں۔
ہم انویسٹی گیشن ٹیم کے قومی ایئرلائن کا مجموعی خسارہ اورواجب الادا قرض 840 ارب روپے سے تجاوز کرےگا جبکہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے غیرملکی فنانشل ایڈوائزر فرم کو 69 لاکھ امریکی ڈالرز ادا کیے جائینگے۔
دستاویزات کے مطا بق پاکستان نے غیرملکی فرم ارنسٹ اینڈ ینگ کی خدمات پی آئی اے نجکاری کے لیے پچھلے ماہ لی، گزشتہ سالوں میں کسی بھی کمپنی کی نجکاری کے عمل پرسروس کے عوض یہ سب سے بڑی رقم ہے، پچھلے 5 سال میں پی آئی اے کے قرض میں 267 ارب روپے کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ تین سال سے بیرون ملک دفاترآپریشن اورملازمین کی تنخواہوں پر لگ بھگ پانچ ارب خرچہ آچکا ہے جبکہ پی آئی اے کا قرض اور خسارہ اثاثوں سے 300گنا زائد ہوگیا ہے۔
ترجمان پی آئی اے کی جانب سے قومی ائیر لائن کی انتظامیہ کی آپریشن معطلی سے بھاری نقصان کی تصدیق کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یورپ اور برطانیہ میں پی آئی اے کے ملازمین اوردفاتر آپریشنل ہیں۔ ابھی بھی وہاں سے ایک سو ملین ڈالرز کا سالانہ بزنس آرہا ہے۔ اس حوالے سے پی آئی اے کا آڈٹ مکمل ہو چکا ہےجبکہ یورپین کمیشن ٹیم نے اپنی رپورٹ تیارکرلی ہے ۔
دستاویزات کے مطابق یورپین کمیشن رواں سال مئی میں ائیرسیفٹی کمیٹی میٹنگ میں پی ائی اے اپریشن کھولنے پر غورکریگا۔
ترجما ن پی آئی اے نے کہا ہے کہ امیدہے اس سال یورپ اور برطانیہ کا فلائٹس اپریشن شروع کرنے کی اجازت مل جائے گی۔