گورنر اسٹیٹ بینک نے بِگ ڈیٹا پر سارک فنانس سیمینار کا افتتاح کردیا

بینک دولت پاکستان کے گورنر جمیل احمد نے ’’اقتصادی پالیسی میں بِگ ڈیٹا کے ممکنہ کردار‘‘ پر سارک فنانس سیمینار سے افتتاحی خطاب کیا۔

اسلام آباد میں ہونے والی اس تقریب میں اقتصادی پالیسیوں کی تشکیل میں بِگ ڈیٹا کے اثرات اور مضمرات پر بحث کرنے کے لیے سارک خطّے سے آئے ہوئے معزز مندوبین، موضوع کے ماہرین، اور ممتاز مقررین نے شرکت کی۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے زور دے کر کہا کہ ڈجیٹل ڈیوائسز سے غیر معمولی حجم کا جو ڈیٹابن رہا ہے وہ مؤثر طریقے سے استعمال کی ضرورت اجاگر کرتا ہے تاکہ متنوع حیثیت رکھنے والے سارک خطّے میں اس ڈیٹا سے پائیدار معاشی ترقی، سماجی بہبود، غربت میں کمی کو ممکن بنایا جائے، اور معیارِ زندگی کو بہتر بنایا جائے۔

جمیل احمد نے اپنے خطاب میں مرکزی بینکاری اور مالی شمولیت میں بِگ ڈیٹا کے بڑھتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ اسٹیٹ بینک بِگ ڈیٹا کے تجزیے کو کس طرح پالیسی سازی میں شامل کر رہا ہے۔

انہوں نے اس حوالے سے مخصوص مثالیں بھی پیش کیں کہ مرکزی بینک اقتصادی تجزیے کے لیے بِگ ڈیٹا اینالٹکس کو کیسے استعمال کرتا ہے، خلائی سیاروں سے ملنے والے تصویری ڈیٹا کا کس طرح فائدہ لیا جاتا ہے، اور فراڈ کا پتہ چلانے اور اس سے بچاؤ کے لیے مشین لرننگ الگورتھم کو کیسے کام میں لایا جاتا ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے پرائیویسی اور رازداری سے منسلک قانونی اور ریگولیٹری چیلنجوں کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے ڈیٹا کو تحفظ دینے کے مضبوط قوانین کا مطالبہ کیا، اور ٹیکنالوجی کے انفراسٹرکچر اور ہنرمند افرادی قوت پر آنے والے موجودہ اخراجات کا معاملہ حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے سارک کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ خطے میں ڈیٹا پر مبنی اقدار کی تشکیل میں ایک دوسرے سے تعاون کریں، شمولیت پر مبنی فوائد اور جواب دہ پالیسیوں کو یقینی بنائیں ۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ سارک جیسے کثیر الجہتی اور علاقائی اقتصادی ادارے بگ ڈیٹا اینالٹکس کو اپنانے کے لیے اس صنعت کے معیارات اور ریگولیٹری بہترین طریقوں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

سیمینار کی اہم خصوصیت یہ تھی کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف)، عالمی بینک، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی)، عرب مانیٹری فنڈ (بی یو این اے)، میٹا اور گوگل جیسے اہم عالمی اداروں سے وابستہ پالیسی اور مارکیٹ کے ممتاز ماہرین کے علاوہ پاکستان دفتر شماریات کے ماہرین نے اس میں شرکت کی۔

پاکستان دفتر شماریات کے چیف ماہر شماریات ڈاکٹر نعیم الظفر، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ڈجیٹل فنانس ایکپسرٹ جناب میتھیو سال ، سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین اور پبلک پالیسی کے دیگر معروف ماہرین نے اس موقع پر اہم تقاریر کیں۔

مقررین نے بِگ ڈیٹا کے مواقع، حالیہ تجربات اور پاکستان اور سارک خطے میں اس کے ممکنہ استعمال پر تبادلہ خیال کیا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں