پاک ایران گیس پائپ لائن پر امریکا کا “ایبسلوٹلی ناٹ”۔ تفصیلات کے مطابق پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو مکمل کرنے کیلئے کوشاں پاکستان کو بڑا دھچکا پہنچا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کیلئے امریکا نے پاکستان کی درخواست پر “ایبسلوٹلی ناٹ” بول دیا، جس کے بعد پاک ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ ایک بار پھر کھٹائی میں پڑ گیا۔
پاکستان کی جانب سے گزشتہ دنوں ہی پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے تحت اپنے حصے کی پائپ لائن تعمیر کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ پاکستانی حکام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن کی تعمیر پر امریکی پابندیوں کا خدشہ نہیں ہے۔ جب تک پائپ لائن تعمیر ہوگی اس وقت تک کوئی خدشہ نہیں ہے، پائپ لائن کی تعمیر کے بعد جب کنیکٹیوٹی ہوگئی تب کوئی بات ہوسکتی ہے۔
تاہم امریکا نے پاکستان کی جانب سے پائپ لائن کی تعمیر شروع کرنے سے قبل ہی اس منصوبے پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔ پاکستان کی جانب سے منصوبہ دوبارہ شروع کرنے کی منظوری دیے جانے کے بعد امریکا نے سرکاری طور پر پاکستان سے تحفظات کا اظہار کیا جس کے بعد پاکستان نے منصوبے پر پھر عملدرآمد روک دیا ہے۔ منصوبہ مکمل کرنے کی پاکستانی ڈیڈلائن مارچ میں ختم ہو رہی ہے۔
مارچ تک منصوبے کا آغاز نہیں کیا تو پاکستان کو 18 ارب ڈالرز کا جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔ اس صورتحال میں پاکستان نے منصوبے کیلئے امریکا سے ایران پر پابندیوں میں چھوٹ مانگی تھی تاہم امریکا نے ایران پر عائد پابندیوں پر چھوٹ دینے سے صاف انکار کر دیا۔ پاکستان نے ایران کو امریکی پابندیوں کی مجبوری سےآگاہ کردیا ہے اور منصوبے کی ڈیڈ لائن بڑھانےکی درخواست کر دی۔ ایران کو وضاحت کی گئی ہے کہ پاکستان منصوبہ شروع کرنا چاہتا ہے تاہم امریکی پابندیاں مسئلہ ہے۔