آرمی چیف کی اے ایس پی شہربانو سے ملاقات، ’قانونی راستے میسر ہوتے ہوئے قانون کو ہاتھ میں نہ لیا جائے‘ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نےشہربانو نقوی کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اے ایس پی شہربانو نقوی سے ملاقات کے دوران اُن کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا ہے۔

جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی خواتین زندگی کے تمام شعبوں میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہربانو نقوی نے 26 فروری کو لاہور کے اچھرہ بازار میں مشتعل ہجوم سے ایک خاتون کو بحفاظت نکالا۔

آرمی چیف نے اے ایس پی شہربانو کی ڈیوٹی کے دوران بے لوث لگن اور ایک غیر یقینی صورتحال پر قابو پانے میں پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ پیش کرنے پر تعریف کی۔

آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ آزادی کے بعد سے پاکستانی خواتین نے اندرون و بیرونِ ملک خود کو ممتاز کیا ہے۔

پنجاب پولیس کی طرف سے بے مثال جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرنے پر شہربانو کو قائد اعظم پولیس میڈل (QPM) سے نوازنے کیلئے حکومت پاکستان کو سفارشات بھجوائی گئی ہیں۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستانی خواتین زندگی کے تمام شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، آزادی کے بعد سے پاکستانی خواتین نے اپنی قابلیت، استقامت اور عزم کی وجہ سے اندرون و بیرونِ ملک خود کو ممتاز کیا ہے۔

آرمی چیف نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ خواتین پاکستانی معاشرے کا ایک انمول حصہ ہیں اور ان کا احترام ہمارے مذہب کے ساتھ ساتھ ہماری معاشرتی اقدار میں بھی شامل ہے۔

آرمی چیف نے سماجی ہم آہنگی کی اہمیت اور عدم برداشت کو روکنے کے لیے ملک گیر اتفاق رائے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

آرمی چیف نے قانون کی حکمرانی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تحفظات اور شکایات کے حل کے لیے قانونی راستے میسر ہوتے ہوئے قانون کو ہاتھ میں نہ لیا جائے۔

آرمی چیف نے کہا کہ بدعت کی بنیاد پر من مانی کارروائیاں معاشرے کے نقطہ نظر کو کمزور کرتی ہیں۔

آرمی چیف نے اسلام کے حسن سلوک اور احسان کے ابدی پیغام پر بھی روشنی ڈالی۔

آرمی چیف نے پاکستان کے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو بھی سراہا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں