پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ میں عمران خان کی بیوی کی گرفتاری پر نہ خوش ہوں، نہ تکلیف پر خوشی نہیں مناتی ہوں، ایک نظام آسمان سے بھی چلتا ہے، مجھ پر کوئی چوری کا الزام نہیں تھا، لیکن بشریٰ بی بی پر توشہ خانہ سے ہیروں کے سیٹ اور گھڑیاں بیچنے کا الزام ثابت بھی ہوا ہے۔
انہوں نے ظفر وال میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی انگلیوں پر گن گن کر شکرگڑھ ، ظفروال اور نارووال آنے کا انتظار کررہی تھی، آج پتا کہ مجھے کیوں بلایا جارہا ہے؟ احسن اقبال نے دن رات عوام کی خدمت کی، اسی چیز کی آپ نے سزا کاٹی ہے، بازو پر گولی بھی کھائی، مجھے اس دن بہت تکلیف ہوئی کہ عاشق رسول ﷺ پر تہمت اور بہتان لگایا گیا
احسن اقبال صاحب پر جھوٹے مقدمات بنانے والوں کو اللہ نے آج کہاں پہنچا دیا ہے لیکن احسن اقبال صاحب اللہ کے فضل سے پوری آب و تاب سے آپ کے سامنے چمک رہے ہیں۔ نوازشریف صاحب کے خلاف کیا کیا سازش اور ظلم نہیں ہوا۔ جتنی سازشیں کیں ، جتنا انتقام لیا، جتنا ظلم کیا سب اپنے اپنے انجام کو پہنچے، آج بیٹھ کر ٹی وی پر دیکھتے ہوں گے کہ نوازشریف کو اللہ تعالیٰ نے دوبارہ عزت دے دی، ان کے ساتھ جو ہورہا ہے یہ مکافات عمل کے سوا کچھ نہیں۔
نواز شریف کے خلاف کیا کیا سازش نہیں ہوئی، کیا کیا ظلم نہیں ہوا، کیا کیا نواز شریف سے انتقام نہیں لیا گیا لیکن آج نارووال والو دیکھ لو نواز شریف کے مخالفین تھے اور نواز شریف اللہ کے فضل سے آج بھی ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ جو ہمارے ساتھ ہوا اللہ نہ کرے کہ کبھی کسی دشمن کے ساتھ بھی ایسا ہو، مجھے جب دوبارہ گرفتار کیا گیا، میں اپنے والد کو جیل میں ملنے گئی تھی تو جیل کے دفتر میں میرے والد کے سامنے مجھے گرفتار کیا، نوازشریف نے نیب والوں کو ایک جملہ کہا کہ باپ کے سامنے بیٹی کو گرفتار کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ یہ باہر آرہی تھی وہاں گرفتار کرلیتے، نوازشریف نے کہا کہ نیب والو یاد رکھنا وقت کبھی ایک جیسا نہیں رہتا۔
مریم نواز نے کہا کہ میں اس کی بیوی کی گرفتاری پر خوش نہیں ہوں، میں کسی کی تکلیف پر خوشی نہیں مناتی، لیکن ایک نظام آسمان سے بھی چلتا ہے، یہ نہیں ہوسکتا مجھ پر کیا الزام تھا؟ میرے پر کوئی چوری کا الزام نہیں تھا، میں بھی کسی کی بیٹی، کسی کی بہن اور ماں تھی، مجھے سزا صرف اس بات کی دی گئی کہ باپ کے ساتھ کھڑی کیوں ہوئی ہے؟ لیکن بشریٰ بی بی پریہ الزام نہیں تھا، بشریٰ بی بی پر توشہ خانہ سے ہیرے جواہرات لے کر ، ہیروں کے سیٹ اور گھڑیاں چوری کرکے بیچنے کا الزام تھا،جو ثابت بھی ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو ٹی وی پر بیٹھ کر کہہ رہے ہیں کہ یہ نہیں ہونا چاہیے تھا کیوں نہیں ہونا چاہیے تھا؟اگر کوئی وزیراعظم اور اس کی بیوی چوری کرتی ہے تو کیا اس لئے اس کو چھوڑ دیا جائے اور قانون حرکت میں نہ آئے کہ وہ وزیراعظم کی بیوی ہے؟