آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ایرانی وزیرخارجہ نے ملاقات کی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ایران کے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ریاستی خود مختاری، علاقائی سالمیت کا احترام اور ریاست سے ریاست کے تعلقات کو اہم قرار دیا، آرمی چیف نے ایک دوسرے کے تحفظات کو زیادہ سے زیادہ سمجھنے پر بھی زور دیا۔
آرمی چیف اور ایران کے وزیر خارجہ نے ملاقات کے دوران دہشت گردی کے مشترکہ خطرے سے باہمی تعاون، بہتر کوآرڈی نیشن اور انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعے نمٹنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ آرمی چیف نے سلامتی کے خدشات کو دور کرنے کیلئے دستیاب مواصلاتی ذرائع کو استعمال کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا، فوجی رابطہ افسروں کی تعیناتی کے طریقہ کار کو جلد سے جلد فعال کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
علاوہ ازیں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نےنگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے بھی ملاقات کی۔ملاقات میں وزیراعظم نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے پاکستان کے عزم کااعادہ کیا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ مشترکہ چیلنجز سے باہمی تعاون اور تعاون پر مبنی طریقوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے،علاقائی سالمیت اور خودمختاری کیلئے اقوام متحدہ کے چارٹر کااحترام ضروری ہے۔
نگران وزیراعظم نے صدر ابراہیم رئیسی کے لیے اپنے گرمجوشی کے جذبات کا اظہار کیا،نگران وزیراعظم نےایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔
قبل ازیں نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کے ہمراہ یہاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران نے دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے موجود مضبوط ادارہ جاتی میکانزم کو مکمل طور پر بروئے کار لاتے ہوئے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اجتماعی اور باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر اپنانے پر اتفاق کیا ہے۔
اس موقع پر ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان عظیم جغرافیائی، تاریخی اور ثقافتی قدریں موجود ہیں، اگر ہم پاکستان اور ایران کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو دونوں ممالک کے درمیان کبھی بھی علاقائی اختلافات یا سرحدی مسائل کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا جو دوستانہ دوطرفہ تعلقات کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کو اپنا برادر، ہمسایہ اور دوست ملک سمجھتا ہے، دونوں ممالک ایک دوسرے کی علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک دہشت گردوں کو سرحدی علاقوں کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم تمام دہشت گردوں کو واشگاف الفاظ میں بتائیں گے کہ ہم (ایران اور پاکستان) انہیں اپنی مشترکہ سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا کوئی موقع فراہم نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ دونوں ممالک کے مشترکہ سرحدی علاقوں میں موجود دہشت گردوں کو تیسرے ملک کی حمایت حاصل ہے۔