ملک میں یوم آزادی کے موقع پر آئندہ 15 روز کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے، بتایا گیا ہے کہ پٹرول کی قیمت14 روپے فی لٹر اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 24 روپے فی لٹر اضافے کی توقع ہے۔ دنیا نیوز کے مطابق آئی ایم ایف معاہدے کے بعد ملک میں بجلی، گیس، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تسلسل کے ساتھ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
آئی ایم ایف کی سخت شرائط کے پیش نظر عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالا جارہا ہے، سابق وزیراعظم شہبازشریف اس پر واضح کہہ چکے ہیں کہ حکومت آئی ایم ایف معاہدے کے تحت عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالنے کیلئے مجبور ہے، لیکن حکومت کی کوشش کے کہ عوام کو ہر طرح ریلیف بھی فراہم کرے۔ یاد رہے یکم اگست کو حکومت کی جانب سے پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں20 روپے تک اضافہ کیا جاچکا ہے۔
مزید برآں 11 اگست کو وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی پر ہفتہ وار اعدادوشمار جاری کئے، جس کے تحت گزشتہ ہفتے 29 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 5 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 17اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ ملک میں ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں 069 فیصد اضافہ ہوگیا، گزشتہ ہفتے پسی ہوئی مرچ کا 200 گرام کا پیکٹ 13 روپے، 390 گرام پیکڈ دودھ 28 روپے، دال ماش 15 روپے، دال مونگ 3 روپے اور دال مسور کی دو روپے فی کلو قیمت بڑھ گئی۔
لہسن کی فی کلو قیمت میں 10 روپے، زندہ مرغی 9 روپے اور چینی فی کلو 3 روپے مہنگی ہوگئی ہے۔ انڈوں کی قیمت میں 5 روپے فی درجن اضافہ ہوا۔ کھلا دودھ، گڑ، چھوٹا، بڑا گوشت، پیاز، آلو، ٹماٹر اور کیلے بھی مہنگے ہوگئے۔ اسی طرح گزشتہ ہفتے میں ویجٹیبل گھی 9 روپے، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 38 روپے، برانڈڈ گھی اور سرسوں کا تیل کی قیمت میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔