آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مختلف اشیاء پر ٹیکس بڑھانے اور برقرار رکھنے کی تجویز امپورٹڈ ڈبے کے دودھ پر سیلز ٹیکس 12 سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کا امکان ہے،چائے،چینی ،صابن اور ٹوتھ پیسٹ پر سیلز ٹیکس 18 فیصد برقرار رکھنے کا امکان ہے

 آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مختلف اشیاء پر ٹیکس بڑھانے اور برقرار رکھنے کی تجویز ہے۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ آئندہ مالی کے بجٹ میں بچوں کے امپورٹڈ دودھ پر سیلز ٹیکس بڑھانے کی تجویز ہے،امپورٹڈ ڈبے کے دودھ پر سیلز ٹیکس 12 سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کا امکان ہے۔ روز مرہ استعمال کی اشیا پر سیلز ٹیکس 18 فیصد پر برقرار رکھنے کے کا امکان ہے۔

چائے،چینی،جام اور جیلی پر سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد پر برقرار رکھنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ صابن،سرف،ٹوتھ پیسٹ اور ٹوتھ برش پر سیلز ٹیکس 18 فیصد برقرار رکھنے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈبے میں بند گوشت اور مچھلی پر سیلز ٹیکس 18 فیصد کرنے کی تیاریاں ہیں،ڈبے میں بند مرغی اور اس سے بنائی گئی دیگر اشیاء پر بھی سیلز ٹیکس 18 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔

فروری کے منی بجٹ میں اضافی سیلز ٹیکس کی شرح وفاقی بجٹ میں برقرار رکھنے کی تجویز ہے۔ یاد رہے کہ حکومت نے بجٹ سے قبل ہی عوام پر مہنگائی کا بم گرا دیا ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز پر مختلف اشیاء کی قیمتوں میں 190 روپے تک اضافہ کر دیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ جیمز کی450 گرام قیمت میں 74 روپے تک اضافہ کردیا گیا،یوٹیلیٹی اسٹورز پر شہد کی 500 گرام قیمت میں 101روپے تک اور ایک کلو چکن سپریڈ کی قیمت میں190روپے تک اضافہ کیا گیا۔

یوٹیلیٹی اسٹورز پر کیچپ کی 800 گرام قیمت 79 روپے تک بڑھادی گئی جبکہ ساسز کی800 گرام قیمت میں 79روپے تک اضافہ کیا گیا۔ یوٹیلیٹی اسٹورز پر ایک کلو اچار80 روپے تک مہنگا کردیا گیا جبکہ جوشاندہ 3روپے اور اسپغول کی قیمت میں 30 روپے تک اضافہ کیا گیا۔اس کے علاوہ عرق اور سیرپ کے دام 20 سے 40 روپے اضافہ کر دیا گیا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں