حکومت نے بجٹ سے قبل ہی عوام پر مہنگائی کا بم گرادیا، یوٹیلیٹی اسٹورز پر مختلف اشیاء کی قیمتوں میں 190 روپے تک اضافہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بجٹ سے قبل یوٹیلیٹی اسٹورز پر مختلف اشیاء مہنگی کردی گئی، ذرائع نے بتایا کہ جیمز کی450 گرام قیمت میں 74 روپے تک اضافہ کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر شہد کی 500 گرام قیمت میں 101روپے تک اور ایک کلو چکن سپریڈ کی قیمت میں190روپے تک اضافہ کیا گیا۔
یوٹیلیٹی اسٹورز پر کیچپ کی 800 گرام قیمت 79 روپے تک بڑھادی گئی جبکہ ساسز کی800 گرام قیمت میں 79روپے تک اضافہ کردیا ہے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز پر ایک کلو اچار80 روپے تک مہنگا کردیا گیا جبکہ جوشاندہ 3روپے اور اسپغول کی قیمت میں30 روپے تک اضافہ کیا۔
اس کے علاوہ عرق اور سیرپ 20 سے 40 روپے تک مہنگی کردی گئیں، یوٹیلیٹی اسٹورز پر قیمتوں میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں مہنگائی کے تمام ہی ریکارڑ ٹوٹ گئے ہیں ۔ ملک میں مہنگائی کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں ہوشربا اعداد و شمار بتائے گئے ہیں۔ مئی کے ماہ میں شہروں میں خوراک کی مہنگائی 48.1 فیصد اور دیہی علاقوں میں 52.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق مئی کے مہنگائی کے ماہانہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح 76 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 1.58 فیصد کا اضافہ ہو گیا، جس کے بعد مہنگائی کی مجموعی شرح 38 فیصد تک پہنچ گئی۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایک ماہ کے دوران شہروں میں مہنگائی 1.50 فیصد اور دیہی علاقوں میں 1.69 فیصد بڑھی، جبکہ رواں مالی سال کے 11 ماہ میں مہنگائی کی شرح 29.16 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق مئی 2022 میں مہنگائی کی شرح 13.8 فیصد تھی جو ایک سال میں تقریباً 200 فیصد اضافے سے 38 فیصد ہو چکی۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق مئی میں مہنگائی تخمینے سے تقریبا 4 فیصد زائد رہی، تعلیم، صحت، بجلی، گیس اور ایندھن سمیت ہر چیز مہنگی ہوگئی۔ وزارت خزانہ نے مئی میں مہنگائی کا تخمینہ 34 سے 36 فیصد لگایا تھا تاہم مہنگائی میں اضافہ سے بھی زیادہ رہا۔ اعداد و شمار کے مطابق قومی سطح پر ایک سال میں کھانے پینے کی اشیا 48.65 فیصد جبکہ ٹرانسپورٹ کرائے 53 فیصد مہنگے ہوگئے۔
ایف بی ایس کے مطابق تفریحی سہولیات گزشتہ سال کی نسبت 72 فیصد مہنگی ہوئیں جبکہ ریسٹورنٹ اور ہوٹل چارجز میں بھی 42 فیصد سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ سال کی نسبت تعلیم ساڑھے 8 فیصد، صحت سہولیات 19 فیصد سے زیادہ مہنگی ہوئیں اور بجلی، گیس و ایندھن گزشتہ سال سے 20.51 فیصد مہنگے ہوگئے، کپڑے اور جوتے بھی 22.47 فیصد مہنگے ہوئے۔
رپورٹ میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں کا ماہانہ موازنہ بھی پیش کیا گیا ہے، جس کے مطابق گزشتہ ماہ آلو 17.22 فیصد، چکن کی قیمت میں 11.31 فیصد اضافہ ہوا، ایک ماہ میں گندم 6.4 فیصد، ریڈی میڈ کپڑے 5.68 فیصد مہنگے ہوئے، دالیں، مصالحہ جات، دودھ اور سگریٹس کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق مئی میں پیاز، ٹماٹر، سبزیوں، پھلوں کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، گزشتہ ماہ چینی 2.77 فیصد، گندم 2.29 فیصد سستی ہوئی، مئی میں اخبار 32.77 فیصد، رہائش 23 فیصد، اسٹیشنری 5.44 فیصد مہنگی ہوئیں جبکہ گزشتہ ماہ کتابیں 5.15 فیصد اور بجلی ٹیرف 2.92 فیصد مہنگا ہوا۔