بجٹ خسارہ ہوشربا تقریباً 8 ہزار ارب روپے رہنے کا امکان، آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم 14600 ارب جبکہ بجٹ خسارہ 0078 ارب روپے ہو سکتا ہے، بجٹ خسارہ مقرر کردہ ہدف سے تقریباً تین چوتھائی زیادہ ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ مالی سال کے دوران وفاقی حکومت کا بجٹ خسارہ اس کی کل کمائی سے بھی کہیں زیادہ ہو گا۔
ذرائع کے مطابق مالی مشکلات کے باوجود وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کے دوران 14 ہزار 600 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جبکہ وفاقی حکومت کو آمدن کی مد میں صرف 6800 روپے حاصل ہونے کا امکان ہے۔ یوں آئندہ مالی سال کے دوران وفاقی حکومت کا بجٹ خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح یعنی 7 ہزار 800 ارب روپے سے زائد رہنے کا امکان ہے۔
یوں وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ خسارے کا جو ہدف مقرر کیا گیا تھا، اس کے مقابلے میں خسارہ تقریباً تین چوتھائی زیادہ ہوگا۔ اگلے مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ خسارہ اخراجات اور آمدنی کے درمیان فرق مجموعی ملکی پیداوار کے تقریباً 7.4 فیصد کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے دوران حکومت کا سب سے بڑا خرچہ قرض اور سود کی ادائیگیوں کا ہو گا۔
آئندہ مالی کے بجٹ کی نصف سے زیادہ رقم سود کی ادائیگی کیلیے مختص رہے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ وزارت دفاع کی طرف سے مطلوبہ دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنے کے بعد، وفاقی حکومت بجٹ کا تقریباً 64 فیصد قرض کی فراہمی اور دفاع پر خرچ کر سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اپنی ٹیم کیساتھ مل کر بجٹ کو حتمی شکل دینے کی کوشش کر رہے ہیں، امید ظاہر کی گئی ہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ جون کے دوسرے ہفتے میں پیش کیا جائے گا، تاہم آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات تاحال طے نہ ہو پانے کی وجہ سے بجٹ پیش کرنے کی حتمی تاریخ کا تعین نہیں کیا جا سکا۔