سونے کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے بعد ملکی سطح پر بھی سونے کے نرخ نئی بلند ترین سطح پر جا پہنچے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 5 ڈالر کے اضافے سے 2022 ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی۔
عالمی مارکیٹ میں اضافے کا اثر ملکی سطح پر بھی دیکھنے میں آیا اور مقامی مارکیٹوں میں فی تولہ سونا 1400 روپے بڑھ کر 226900 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگیا۔
اسی طرح 10 گرام سونے کے نرخ 1200 روپے کے اضافے سے 194530 کی نئی بلند ترین سطح پرآگئے۔
دوسری جانب سونے کی بڑھتی ہوئی قیتموں کے باعث شادی کے موقع پر جیولری سیٹ بنانا اب مشکل ہوگیا ہے، اسی چیز کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پاکستانی آرٹسٹ نے حل نکال لیا ہے۔
بی بی سی اردو کے مطابق آرٹیفیشل جیولری بنانے والی پاکستانی آرٹسٹ خدیجہ نے بتایا ہے کہ متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والی ہر لڑکی کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ سونے کا سیٹ بنوائے۔ خدیجہ کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ ان کو ہو بہو نقل بنا کر دے سکیں جس سے انکے اوپر مالی بوجھ بھی نہ پڑے۔
خدیجہ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس صرف جنوری کے مہینے میں برائیڈل جیولری کے 50 سے زائد آرڈرز آئے لیکن وقت کی کمی اور کوالٹی کے باعث وہ صرف 25 سیٹ ہی بنا سکیں۔
خدیجہ نے بتایا کہ اس کام کی شروعات انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنا ایک پیج بنا کر کیا کیونکہ انہیں اندازہ تھا کہ لوگ باہر شاپنگ کے لیے نہیں جاتے لیکن گزشتہ ایک سال سے سونے کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے انکا کام پہلے سے ڈبل ہو گیا۔
خدیجہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے 3 سال میں پہلی مرتبہ کندن جیولری کے کاروبار میں اس قدر اضافہ دیکھا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کندن کے بنے ہوئے زیورات سونے کی مانند لگتے ہیں اور آج کل شادیوں میں زیادہ استعمال کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کندن جیولری کی بات کی جائے تو اس کی قیمت بھی کافی زیادہ ہوتی ہے اور اس کو بنانے میں بھی کافی وقت درکار ہوتا ہے۔ کندن جیولری کے لیے خام مال آسانی سے دستیاب تو ہے مگر اُس کا معیار اچھا نہیں۔
پاکستانی آرٹسٹ کا مزید کہنا تھا کہ جب میرے پاس کوئی آرڈر آتا ہے تو ان کی ڈیمانڈ ہوتی ہے کہ کندن کا ایسا سیٹ چاہیے جس کا رنگ خراب نہ ہو۔ ایسے میں مجھے بہترین خام مال استعمال کرنا پڑتا ہے۔