تحریک انصاف کے فوکل پرسن فوڈ سکیورٹی و خصوصی اقدامات جمشید اقبال چیمہ نے انکشاف کیا ہے کہ آج 69 روپے کلو والا آٹا 160 روپے کا ہوگیا، آٹے کی قیمت 200 روپے کلو تک جاتی نظر آرہی ہے، سری لنکا میں مہنگائی کی شرح 15فیصد، یمن 20فیصد پر ہے، برما جہاں جنگ لگی ہوئی ہے وہاں اس کی شرح 11فیصد پر ہے جبکہ عالمی اداروں کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کی شرح 60فیصد سے اوپر ہے۔
بدھ کے روز کی گئی پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی کے فوکل پرسن جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ مسلط ٹولہ یہ کہہ رہا تھاکہ پاکستان سری لنکا نہیں ہے ، آج سری لنکا میں مہنگائی کی شرح 15فیصد ہے ، یمن 20فیصد پر ہے ، برما جہاں جنگ لگی ہوئی ہے وہاں اس کی شرح 11فیصد پر ہے ، بنگلہ دیش 8اور بھارت میں4.8فیصد پر ہے ،ادارہ شماریات کہہ رہا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی 49فیصد ہے جبکہ عالمی اداروں کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کی شرح 60فیصد سے اوپر ہے ۔
گزشتہ سال فروری کی رپورٹس دیکھ لیں پاکستان میں مہنگائی کی شرح دنیا کے لگ بھگ تھی جو 10.6فیصد کی سطح پر تھی ، اس سال دنیا میں یہ شرح 6 فیصد پر آرہی ہے اور اگلے 4فیصد پر آرہی ہے جبکہ پاکستان میں یہی ٹرینڈ رہنے کی پیشگوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ فیڈ مہنگی ہونے سے سبزی ، دودھ ، گوشت سب مہنگے ہوئے ہیں ،جب خوراک اور ٹرانسپورٹ مہنگی ہوتی ہے تو اس سے لوگ غربت کی لکیر سے نیچے جاتے ہیں ، پہلے ہی 2 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے گئے ہیں اور اگلے سال مزید دو ڈھائی کروڑافراد اس لکیر سے نیچے چلے جائیں گے ، اگلے سال بھی انڈسٹری ریورس ہوتی نظر آرہی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہا گیا کہ مہنگائی عمران خان کر کے گیا ہے لیکن انہیں کوئی بتائے کہ 13مہینے سے حکومت آپ کی ہے اور مہنگائی 60فیصد سے اوپر چلی گئی ہے ، لوگ ملک چھوڑ کر جارہے ہیں،ایک سال پہلے پاکستانیوں کی فی کس آمدنی 1613ڈالر تھی جو اب کم ہو کر 1399ڈالر پر آ گئی ہے ۔ یہ پراپیگنڈا کرتے ہیں کہ تحریک انصاف کی حکومت نے بڑا قرضہ لیا ، گزشتہ سال 5407ارب قرضوں اور سود کی واپسی کی مد میں جارہا تھا آج ان کے دور میں 8557ارب روپے جارہے ہیں ، گزشتہ سال ترسیلات زر 7.6بڑھ رہی تھی اس سال 7.9فیصد کم ہو رہی ہے ، اس لحاظ سے سال میں 3.7ارب ڈالر کم ہوں گے جو ساڑھے 4ارب ڈالر تک جائے گی،ہمارے دور میں ایکسپورٹ28فیصد بڑھ رہی تھی آج9.7فیصد کم ہو رہی ہے جو 8ارب ڈالر سے زیادہ کمی بنتی ہے ،ترسیلات زر، ایکسپورٹ اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو ملایا جائے تو ایک سال میں پاکستان کی آمدن تقریباً14ارب ڈالر کم ہونے جارہی ہے ،ہمار ے دور میں لارج اسکیل مینو فیکچرنگ 7.9فیصد بڑھ رہی تھی اس سال 4.4فیصد کم ہو گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ان کے اپنے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مفت آٹا سکیم میں 20 ارب روپے کی کرپشن ہوئی، حالانکہ میں نے پہلے کہہ دیا تھاکہ شہباز سپیڈ25 ارب کی دیہاڑی لگائے گا، آج 69 روپے کلو والا آٹا 160 روپے کا ہوگیا ہے،مجھے آٹے کی قیمت 200 روپے کلو تک جاتی نظر آرہی ہے،آٹے کی لائنوں میں 30 جانیں چلی گئیں،آٹے کی لائنوں میں خواتین پر تشدد ہوا، یہ پاکستان کے ساتھ ایک واردات ہوئی ہے۔