1800 سی سی تک کی استعمال شدہ گاڑیوں اور موبائل فونز سمیت 350 سے زائد اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم۔
ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ ہوم اپلائنسز،ہائی ٹیک موبائل فونز،گوشت،مچھلی،فروٹ،سبزیوں،جوتوں،فرنیچر،آئسکریم،کتے بلیوں کی خوراک،میوزیکل انسٹرومنٹ سمیت دیگر اشیا پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کردی گئی ہے۔
حکومت کی جانب سے ان اشیا پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی کے جاری کردہ 2 ایس آر آوز کی میعاد 31 مارچ 2023ء کو ختم ہوگئی ہے جب کہ ٹیرف پالیسی بورڈ کے چیئرمین نے ان ایس آراوز کی میعاد میں توسیع سے انکار کردیا ہے۔
روزنامہ ایکسپریس کے مطابق ذرائع کا کہناہے کہ ان ایس آر آوز کی میعاد ختم ہونے سے 350 سے زائد اشیا سستی ہوجائیں گی۔ ایس آر آوز کی میعاد ختم ہونے سے بندرگاہوں پر پھنسی ہوئی 600 سے زائد گاڑیوں کی کلیئرنس میں بھی مدد ملے گی۔
یاد رہے کہ ایف بی آر کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق درآمدی گاڑیوں پر 100 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی تھی ، سگارز پر ڈیوٹی 20 سے بڑھا کر 50 فیصد کر دی گئی، ڈبہ پیک فوڈ آئٹمز، گوشت، پھلوں پر 10 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی برقرار رکھی گئی تھی ۔
نوٹیفکیشن کے مطابق خشک میوہ جات، مچھلی، کوکونٹ پر 74 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی۔
علاوہ ازیں چیئرمین ایف بی آر نے تاجروں کے لیے آسان ٹیکس ریٹرن فارم لانے کا اعلان کر دیا۔
چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے کہا ہے کہ ایک صفحے کے ٹیکس ریٹرن فارم سے فکس ٹیکس کا معاملہ حل ہوجائے گا جبکہ حکومت نے ایف بی آر سے نئے ٹیکسز سے متعلق کوئی مشاورت نہیں کی۔